انقرہ (این این آئی)ترکی نے یوکرین کے ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ترکی نے بحیرہ اسود سے گذرنے والے روسی بحری جہازوں کو آبنائے باسفورس درد نیل بندرگاہوں
کو استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔ترکی کے ساتھ ساتھ روس نے بھی اس طرح کی پیش رفت کی صحت سے انکار کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق حال ہی میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے اپنے یوکرینی ہم منصب سے ٹیلیفون پر بات چیت کی تھی جس میں انہوں نے روسی یلغار کومسترد کردیا تھا۔یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی نے دعوی کیا تھا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کیف پر روسی حملے کے جواب میں روسی بحری جہازوں کو آبنائے باسفورس اور درد نیل سے گذرنے سے روک دیا۔دوسری جانب یوکرائنی صدر نے ترکی کا شکریہ ادا کیا جس پر انہوں نے انقرہ کی جانب سے روسی بحری جہازوں کے لیے اپنے آبناں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔زیلنسکی نے ٹویٹ کیا کہ میں اپنے دوست صدر ایردوآن اور ترکی کے عوام کی بھرپور حمایت پران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے روسی جنگی جہازوں کے گزرنے پر پابندی کے ساتھ کیف کی فوجی مدد اور انسانی امداد فراہم کی ہے۔ یہ ہمارے لیے بہت اہم ہے۔ یوکرین کے عوام اس تعاون کو نہیں بھولیں گے۔