نیویارک، ماسکو(مانیٹرنگ، این این آئی) یوکرین کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش مسترد کرنے پر روس نے دوبارہ فوجی کارروائی پوری قوت کے ساتھ شروع کر دی ہے، روسی صدارتی محل کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین نے مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرکے تنازع کو طول دیا ہے جس کے بعد روسی فوج نے اپنی پیش قدمی دوبارہ شروع کردی ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین (یو این سی ایچ آر)کے سربراہ فلیپو گرانڈی نے کہا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران یوکرین سے 50 ہزار سے زائد افراد ہمسائیہ ممالک کی طرف ہجرت کر چکے ہیں جبکہ ایک لاکھ شہری بے گھر ہوگئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ادارے کے سربراہ فلیپو گرانڈی نے کہا کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد دو دن سے بھی کم وقت میں ہزاروں افراد یوکرین سے نکل چکے ہیں۔انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کو ہی ایک لاکھ افراد ملک کے اندر بے گھر ہوگئے تھے اور جمعہ کو لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہمسایہ ممالک کی طرف رخ کر رہی تھی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں فلیپو گرانڈی کا کہنا تھا کہ 48 گھنٹوں سے کم وقت میں 50 ہزار سے زائد یوکرینی شہری اپنا ملک چھوڑ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اکثر افراد پولینڈ اور مولڈووا گئے ہیں اور کئی افراد اپنی سرحدوں کی طرف جا رہے ہیں۔یوکرین کے شہریوں کو پناہ دینے والے ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان ممالک اور لوگوں کا تہ دل سے شکریہ جنہوں نے اپنی سرحدیں کھلی رکھیں اور مہاجرین کا استقبال کر رہے ہیں۔مولڈووا کے صدر مائیا سینڈو کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوکرین سے آنے والے لوگوں کو مالڈووا کی سرحد بحفاظت عبور کرنے کی اجازت دینے پر ان کا شکرگزار ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ یو این ایچ سی آر بین الاقوامی تعاون کے لیے فعال کرنے کی اپنی طرف سے بھرپور کوشش کرے گا کیونکہ آپ مہاجرین کی مہمان نوازی کر رہے ہیں۔