کیف (این این آئی)یوکرین کے دارلحکومت کیف میں روسی حملوں کے نتیجے میں شدید لڑائی کے باعث پاکستانی طلبہ بنکرز اور زیر زمین سرنگوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔بنکرز اور زیر زمین سرنگوں میں پناہ لینے والے طلبہ کا کہنا ہے کہ باہر نکلنے کیلئے کوئی تعاون نہیں کررہا، سفارتخانے سے کوئی پیغام نہیں آیا، لاوارثوں کی طرح پڑے ہیں، کھانے پینے کیلئے کچھ نہیں ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ پہلے کہا کیف آجائیں پھر کہا کیف محفوظ شہر نہیں، کیا کریں کہاں جائیں، کوئی پرسان حال نہیں۔واضح رہے کہ روس کی یوکرین پر دوسرے روز بھی بمباری جاری ہے جبکہ پہلے روز ہونے والی لڑائی میں 137 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت جمعہ کی صبح دھماکوں کی آواز سنی گئی۔مشیر یوکرین حکومت نے بھی دوسرے روز روسی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دارالحکومت کیف میں کروز اور بیلسٹک میزائلوں سے حملے جاری ہیں۔یوکرینی فوج کا کہنا تھا کہ روس نے دارالحکومت کیف کے رہائشی علاقے میں میزائل داغے جبکہ یوکرین کے ائیر ڈیفنس نظام نے روسی فوج کے 2 مہلک حملوں کو تباہ کر دیا۔کیف کے میئرکا اس حوالے سے بتانا ہے کہ روسی میزائل کا ملبہ رہائشی عمارت پر گرا جس سے 3 افراد زخمی ہوئے، میزائل کا ملبہ گھر پر گرنے سے آگ لگ گئی ہے۔ادھر یوکرینی حکام نے کیف میں روسی طیارہ مار گرانے کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی طیارہ دارالحکومت کیف کے دارنتسکی ضلع پر مار گرایا گیا ہے۔دوسری جانب امریکی نشریاتی نے دعوی کیا کہ روسی فوج یوکرین کے دارالحکومت کیف سے 20 میل کے فاصلے تک پہنچ گئی ہے۔ادھر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ روس کے ساتھ پہلے روز کی لڑائی میں 137 افراد ہلاک ہوئے۔
ولادیمیر زیلنسکی کا کہناتھا کہ یورپ کے 27 رہنماؤں سے پوچھا یوکرین نیٹو میں شامل ہو گا؟ ہر کوئی ڈرتا ہے اور جواب نہیں دیتا لیکن ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ روس سے لڑنے کے لیے یوکرین کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے لیکن ہم بھرپور مقابلہ کریں گے۔یوکرینی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ روسی فوج کے قبضے سے کیف ائیرپورٹ کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔