پٹنہ (این این آئی) بھارتی ریاست بہار کے ضلع بیگوسرائے میں حکام نے بتایا کہ ایک برقعہ پوش لڑکی کو ایک قومی بینک میں لین دین کرنے سے روک دیا گیا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق لڑکی نے واقعہ ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لڑکی بیگوسرائے میں منصور چوک برانچ کے UCO بینک میں رقم نکالنے گئی تھی۔ویڈیو کے مطابق
بینک کے تین سے چار ملازمین نے اسے رقم نکالنے سے پہلے حجاب اتارنے کو کہا ۔ لڑکی نے اس پر سخت اعتراض کیا اور اپنے والدین کو بلایا۔ انہوں نے ملازمین سے کہا کہ وہ تحریری نوٹیفکیشن دکھائیں کہ بینک کے اندر حجاب کی اجازت نہیں ہے۔لڑکی کے والد ویڈیو میں کہہ رہے ہیںمیں اور میری بیٹی ہر مہینے بینک آتے ہیں لیکن ماضی میں کبھی کسی نے اعتراض نہیں کیا۔ وہ اب ایسا کیوں کر رہے ہیں؟ اگر کرناٹک میں ایسی کوئی چیز لاگو ہوئی ہے تو وہ بہار میں اسے کیوں نافذ کر رہے ہیں؟ کیا ان کے پاس بینکنگ آپریشنز میں حجاب پر پابندی کے بارے میں کوئی تحریری نوٹیفکیشن ہے؟۔ملازمین نے انہیں واقعہ کی ریکارڈنگ بند کرنے کو بھی کہا جس پر خاتون اور اس کے اہل خانہ نے انکار کردیا۔یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے اسے دوبارہ ٹویٹ کیا۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ٹیگ کرتے ہوئے تیجسوی نے پوچھا کہ آپ اپنا اقتدار بچانے کے لیے کس حد تک جا سکتے ہیں؟ میں
سمجھتا ہوں کہ آپ نے اپنا نظریہ، پالیسیاں، اخلاقی ذمہ داری اور ضمیر بی جے پی کے پاس گروی رکھا ہوا ہے لیکن آپ نے ملک کے آئین کا حلف اٹھایا ہے۔ کم از کم آئین کا احترام کریں اور مبینہ ملازمین کو گرفتار کریں۔دریں اثناء UCO بینک نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے اس واقعے پر ایک بیان جاری کیا ہے کہ بینک شہریوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرتا ہے اور اپنے معزز صارفین کے ساتھ ذات پات یا مذہب کی بنیاد پر امتیاز نہیں کرتا۔ بینک اس معاملے پر حقائق کی جانچ کر رہا ہے۔