اسلام آباد (مانیٹرنگ، آن لائن)پاکستان میں مہنگائی کی شرح 22 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ملک میں کم آمدن والے طبقات کیلئے مہنگائی کی شرح بڑھ کر 19.40 فیصد ہوگئی، ایک ہفتے میں 28 اشیاء کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی کی شرح میں 0.22 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار پر اپنی رپورٹ جاری کی ہے،
جس کے تحت ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.22 فیصد اضافہ ہونے سے مجموعی شرح 18.09 فیصد ہوگئی ہے، اسی طرح سب سے کم آمدن والے طبقات کیلئے مہنگائی بڑھ کر 19.40 فیصد ہوگئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں 28 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 11 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور12 میں استحکام رہا۔ حالیہ ہفتے میں جن 28 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں پٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، لہسن37 روپے 76 پیسے، ٹماٹر کی قیمت میں 5 روپے54 پیسے فی کلو، زندہ مرغی6 روپے21 پیسے فی کلو، ماچس کی ڈبی کی قیمت 8 پیسے بڑھ گئی ہے۔حالیہ ہفتے میں گھی 3 روپے 83 پیسے، مٹن، بیف، دال چنا، دال مسور، دودھ اور دہی بھی مہنگا ہوگیا ہے۔اسی طرح حالیہ ہفتے میں 11 اشیاء کی قیمتیں کم ہوئیں، جن میں پیاز51 پیسے، آلو 33 پیسے فی کلو، آٹے کا 20 کلو کا تھیلہ 3 روپے 12 پیسے، چینی 47 پیسے فی کلو، دال مونگ، دال ماش، ایل پی جی اور گڑ بھی سستا ہوگیا ہے۔ دوسری جانب دنیا نیوز کے مطابق پشاور میں پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے بعد چینی، گھی اور دالوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے، پشاور کی اوپن مارکیٹ میں دال چنا فی کلو 180 سے بڑھ کر 200، دال ماش 280 سے بڑھ کر 300، سفید دال فی کلو 180 سے بڑھ کر 200 روپے تک پہنچ گئی ہے، چاول 180سے 200 اور لوبیا کی قیمت 180 سے بڑھ کر200 روپے فی کلو مہنگی ہوگئی ہے۔ اسی طرح 16 کلو لوکل گھی کا کنستر کے نرخ بڑھ کر 5 ہزار760، اعلیٰ کوالٹی کا گھی مہنگا ہوکر فی کلو400 سے 430 روپے تک مہنگا ہوگیا ہے۔