کراچی(این این آئی) وفاقی محتسب انسداد ہراسگی کشمالہ خان نے کہا ہے کہ غیر خاتون کو بذریعہ فون سلام اورگڈ مارننگ کہنا بھی ہراسگی ہے۔ وفاقی محتسب انسدادہراسگی
کشمالہ خان نے ڈاؤ یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر خاتون کو کسی بھی طرح چھونا ہراسگی ہی ہے، غیر خاتون کو بذریعہ فون سلام اور گڈ مارننگ بھی ہراسگی ہے جبکہ غیرخاتون کوگھورنا بھی ہراسگی ہے، اس پر کئی افرادکو نوکری سے نکالا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بس سٹاپ پر خواتین کی موجودگی میں سیٹی بجانا بھی ہراسگی ہے، جنسی ہراسانی کیس میں فریقین کو سامنے بٹھا کر سماعت کی جائے، ہراسانی کے 4 ہزار کیسز کی سماعت کی جن میں سے 99 فیصد سے زائد کیسز میں خواتین سچی نکلیں البتہ امکان تو ہوتا ہے مگر انسداد ہراسیت کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہورہا۔انہوں نے کہا کہ خواتین کوپنجاب،کے پی اور اسلام آباد میں جائیداد میں وراثت کا حق ہے، جائیداد میں خواتین کی وراثت کیلئے سندھ اور بلوچستان میں قانون سازی نہیں کی گئی۔کشمالہ خان نے کہا کہ ڈاؤیونیورسٹی سے ایک سال میں ہراسگی کی کوئی شکایت نہیں آ ئی۔