اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

محنت کش کا گارمنٹس فیکٹری سے کام چھوڑنا جرم بن گیا، مالک کا جلاد بن کر بیٹے اور ملازموں کے ساتھ ملکر محنت کش پر تشدد

datetime 18  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بہاولنگر(این این آئی)محنت کش کا گارمنٹس فیکٹری سے کام چھوڑنا جرم بن گیا نجی گارمنٹس فیکٹری کے مالک کا جلاد بن کر بیٹے اور ملازموں کے ساتھ ملکر محنت کش پر وحشیانہ تشدد ،اغوا کے بعد فیکٹری میں بند کرکے سوٹوں اور ڈنڈوں سے محنت کش کا بھرکس نکال دیا۔شدید زخمی حالت میں اہل علاقہ نے ظالم فیکٹری مالک سے نجات دلوائی غریب ملازم شدید زخمی کو ڈی ایچ کیو پہنچا دیا

جہاں اسکی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے،پولیس نے فیکٹری مالک ملک ذوالفقار اسکے بیٹے اور ملازمین کے خلاف میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مقدمہ تو درج کر لیا لیکن بااثر ملزمان گرفتار نہیں ہو سکے۔تفصیلات کے مطابق حسین آباد کالونی میں نجی گارمنٹس فیکٹری کے مالک ملک ذوالفقار علی اسکے بیٹے حارث اور دیگر درجنوں غنڈوں نے غریب محنت کش شبیر احمد کو اس وقت پکڑ لیا جب وہ فیکٹری کے سامنے سڑک پر ٹف ٹائل لگوانے کا کام کروا رہا تھا شبیر احمد نے ظالم فیکٹری مالک ملک ذوالفقار علی کی فیکٹری سے کام چھوڑ دیا تھا جسکا اسے رنج تھا جس پر اس نے اور اسکے بیٹے نے دیگر 6کس نامعلوم الاسم ملزمان سے باہم صلاح و مشورہ ہو کر شبیر کو مارتے پیٹتے ہوئے زبردستی اغواء کرکے اپنی فیکٹری کے گودام میں لے گئے جہاں اس پر بہیمانہ تشدد کیا اور ڈنڈوں سوٹوں سے مار مار کر لہولہان کر دیا ڈنڈوں کے وار سے شبیر احمد کے سر پر شدید چوٹیں آئیں جس سے وہ موقع پر بہوش ہو گیا چیخ و پکار سن کر اہل علاقہ نے غریب محنت کش کی جان چھڑوائی اور اسے ڈی ایچ کیو ہسپتال داخل کرا دیا جہاں اسکی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ دوسری طرف میڈیکل رپورٹ آنے پر پولیس تھانہ سٹی بی ڈویڑن نے مقدمہ تو درج کر لیا ہے مگر تاحال بااثر ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے غریب ورکر شبیر احمد کے والدین نے ڈی پی او محمد ظفر بزدار سے اپیل کی ہے کہ ملزمان کو گرفتار کرکے محنت کش کو انصاف کیا جائے ۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…