ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

دوست کی موت، بھارتی شہری نے اپنے عمل سے لوگوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا

datetime 5  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پٹنہ(این این آئی)بھارت میں شہری نے ایک ٹریفک حادثے میں دوست کی ناگہانی موت کے بعد ملازمت چھوڑ کر، آبائی زمین بیچ کر 50 ہزار ہیلمٹ خرید لیے اور بائیکرز میں تقسیم کر دئیے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے مدھوبنی کے رہنے والے رگھویندر کمار نے دوست کی حادثے میں موت

کے بعد اپنی زمین بیچ کر لوگوں میں مفت ہیلمنٹ تقسیم کر دئیے۔ہیلمٹ مین کے نام سے مشہور ہونے والے رگھویندر نے اپنی آبائی زمین اس لیے بیچ دی تاکہ وہ موٹر سائیکل چلانے والوں کو ان کی حفاظت کے لیے ہیلمٹ دے سکیں، وہ اب تک 50 ہزار سے زائد ہیلمٹ تقسیم کر چکے ہیں۔رگھویندر کمار نے اس سلسلے میں بتایا کہ 2014 میں گریٹر نوئیڈا ایکسپریس وے پر ان کے دوست کرشنا کو موٹر سائیکل پر حادثہ پیش آیا تھا، کرشنا نے ہیلمٹ نہیں پہنا تھا جس کے باعث اس کی موت واقع ہو گئی۔رگھویندر کے مطابق اس حادثے نے انھیں جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا، اور تب انھوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اب سڑکوں پر کسی کو مرنے نہیں دیں گے۔انھوں نے کہا کہ میں نے سوچا اگر میں بغیر ہیلمٹ بائیک چلانے والے لوگوں کے لیے ہیلمٹ لوں تو اس طرح ان کی جان بچا سکتا ہوں، جس کے لیے میں نے پہلے کچھ زیورات بیچے، اور پھر میں نے اپنی آبائی زمین کو فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔دل چسپ بات یہ ہے کہ رگھویندر وارانسی میں آج کل پرانی اور استعمال شدہ کتابوں کے بدلے ہیلمٹ بانٹ رہے ہیں، یہ کتابیں وہ غریب طلبہ کو مفت میں فراہم کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…