پیر‬‮ ، 24 فروری‬‮ 2025 

نوازشریف اورجہانگیرترین سمیت دیگر سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کیخلاف درخواست واپس،سپریم کورٹ نے بڑا اعتراض لگا دیا

datetime 1  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیر اعظم نوازشریف اورجہانگیرترین سمیت دیگر سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کے خلاف درخواست واپس کردی۔سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر احسن بھون کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر اعتراضات لگا کر اسے واپس کرتے ہوئے کہا کہ تاحیات نااہلی کے

معاملے پرسپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجربینچ فیصلہ دے چکا ہے۔ دوسری سپریم کورٹ بار نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف اپیل کا فیصلہ کیا ہے ۔یاد رہے کہ 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف پاناما لیکس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا۔رواں سال دسمبر 2017 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور اس وقت کے سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کو بھی فارن فنڈنگ کیس میں نااہل قرار دیا گیا تھا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل 5 رکنی لارجر بینچ نے آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت نااہلی کی مدت کی تشریح کے لیے 13 درخواستوں کی سماعت کے بعد 14 فروری 2018 کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا تھا۔جسٹرار آفس کی جانب سے کہا گیا کہ نظرثانی کی درخواستیں بھی مسترد کی جاچکی ہیں،جب

معاملے پر ایک بار فیصلہ ہوجائے تونئی درخواست دائرنہیں جاسکتی۔درخواست کی واپسی کے بعد سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے رجسٹرارآفس کے اعتراضات کے خلاف اپیل کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔صدرسپریم کورٹ بار احسن بھون کی جانب سے دائردرخواست میں موقف اختیارکیا گیا تھا کہ تاحیات نااہلی کے اصول کا اطلاق صرف انتخابی تنازعات

میں استعمال کیا جائے۔آرٹیکل 184 تھری کے تحت سپریم کورٹ بطور ٹرائل کورٹ امور انجام نہیں دے سکتی انہیں عدالتی فیصلے کیخلاف اپیل کا حق نہیں ہوتا۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ عدالتی فیصلے کیخلاف اپیل کا حق نہ ملنا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے، اپیل کے حق کے بغیر تاحیات نااہلی نہ صرف رکن اسمبلی بلکہ متعلقہ حلقہ کے ووٹرز

کے بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ سپریم کورٹ نے عدالتی فیصلوں میں آرٹیکل 62 کے اطلاق کا طریقے کار طے کیا تھا۔آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت صرف ان انتخابات کو کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے جس کے نتائج پر چیلنج کیا گیاہو۔سپریم کورٹ بار کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں وفاقی حکومت کو بھی فریق بنایا گیا تھا۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر احسن بھون کی جانب سے 27 جنوری کو سپریم کورٹ میں تاحیات نااہلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…