لاہور( این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریو نیو نے 2021میں ریٹرن فائل کرنے والے ہزاروں افراد کو 2016ء کی ریٹرن فائل کرنے کے نوٹسز جاری کر دئیے ، ایف بی آر نے ان لوگوںکو بھی نوٹسز جاری کر دئیے ہیں جن کے 2016ء میں شناختی کارڈ بھی نہیں بنے تھے۔ جبکہ لاہورچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر
پرویز حنیف نے کہا ہے کہ ایف بی آر پہلی بار ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والے چھوٹے کاروباری طبقے اور تنخواہ دار ملازمین کو نوٹسزکے ذریعے خوفزدہ کررہا ہے جو قطعی غیر مناسب رویہ ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے 2021ء میں ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والے ہزاروں افراد کو خود کار نظام کے ذریعے 2016ء کی ریٹرن فائل کرنے کے نوٹسز جاری کر دئیے گئے ہیں جس سے لوگوںمیں خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق 2021ء میں پہلی بار ریٹرن جمع کرانے والے بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جن کے 2016ء میں شناختی کارڈ بھی نہیں بنے تھے لیکن انہیں بھی نوٹسز کا اجراء کر دیاگیا ہے او ران میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے ۔ لاہورچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدرپرویز حنیف نے کہا کہ ایف بی آرکا طریق کار ہی غلط ہے ،اس طرح کے اقدامات سوائے خوف و ہراس پھیلانے اور خانہ پری کے سوا کچھ نہیں ۔ بتایا جائے ایف بی آر نے ماضی میں ہزاروں کی تعداد میں نوٹسزجاری کیے سوائے لوگوں میں خوف پھیلنے کے اس کے کیا نتائج حاصل کئے گئے ۔ چیئرمین ایف بی آر کو چاہیے کہ وہ بے دریغ نوٹسز کے کلچر کا خاتمہ کریں بصورت دیگر آپ کبھی بھی ٹیکس نیٹ کو نہیں بڑھا سکیں گے۔