جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

سانحہ ساہیوال کیس میں نیا موڑ سامنے آگیا ،موقع کے گواہ وسیم کاعدالت میں تہلکہ خیز انکشاف

datetime 21  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ساہیوال کے ملزمان کی بریت کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر مدعی جلیل کو جھوٹی گواہی دینے اور گواہوں کو حقائق چھپانے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیاجبکہ فاضل عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ جھوٹی شہادت آپ دیں اور گندگیاں عدالت پر ڈالیں،گواہ ٹی وی پر جو کہانیاں

سناتے تھے ہم انہیں دیکھ کر روتے تھے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت کی ۔دوران سماعت کیس کے مدعی جلیل اور گواہان عدالت میں پیش ہوئے ۔ فاضل عدالت نے مدعی جلیل کو ٹرائل کورٹ میں جھوٹی گواہی دینے دیگر گواہوں کو حقائق چھپانے پر نوٹس جاری کر دئیے ۔ دوران سماعت فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان کیوں نہیں آئے۔ تعمیل کنندہ پولیس افسران نے فاضل عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان کو اصالتاًتعمیل کرائی ہے۔بنچ کے سربراہ جسٹس عبدالعزیز نے مدعی مقدمہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے آپ نے معاملہ سر پر اٹھا یا ہوا تھا ،بعد میں ملزمان کو پہچاننے سے انکار کر دیا،ٹرائل کورٹ میں ملزمان کو پہچاننے سے انکار کردیا۔ فاضل عدالت نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جھوٹی شہادت دینے پر کیوں نہ تمہیں نوٹس دیں۔ دوران سماعت مدعی مقدمہ نے اجازت طلب کی کہ میں وکیل کرنا چاہتا ہوں جس پر فاضل عدالت نے برہمی کا

اظہار کرتے ہوئے کہا وکیل بعد میں کر لیناپہلے یہ بتائو کہ عدالت میں یہ کیسے کہا کہ ہم کیس کے متعلق کچھ نہیں جانتے،جھوٹی شہادت آپ دیں اور گندگیاں عدالت پر ڈالیں۔ فاضل بنچ کے رکن جسٹس عبدالعزیز نے استفسار کیا کہ مرنے والا تمھارا بھائی تھا۔موقع کے گواہ وسیم عدالت میں پیش ہوا اور بتایا کہ مجھے ڈی پی او ساہیوال نے یہ بیان دینے کا کہا تھا۔

فاضل عدالت نے ڈی پی او کیپٹن (ر)محمد علی ضیا ء کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ واقعہ کا دوسرا رخ بعد میں آتا ہے ،پہلے ملک کو پوری دنیا میں بد نام کر دیتے ہیں،برآمدگی کے گواہوں نے بھی کہہ دیا کہ ہمیں کچھ نہیں معلوم۔ فاضل بنچ کے سربراہ جسٹس عبدالعزیز نے ریمارکس دیئے کہ گواہ ٹی وی پر جو کہانیاں سناتے تھے ہم انہیں دیکھ کر روتے تھے،بعد میں سب گواہ کہتے ہیں کہ ہم کچھ نہیں جانتے تھے۔دوران سماعت پراسکیوٹر نے کہا کہ گواہوں کے منحرف ہونے پر ملزمان بری ہوئے۔ فاضل بنچ نے کیس کی مزید سماعت17 جنوری تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…