واشنگٹن(این این آئی)سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے درمیان مضبوط دوستی تلخ دشمنی اور بظاہر عداوت میں بدل گئی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے ایک سے زیادہ باروائٹ ہائوس میں ٹرمپ کے ایام کے بارے میں کتاب تیار کرنیوالے
ایک اسرائیلی صحافی کو انٹرویو کے دوران تصدیق کی کہ اب وہ نیتن یاھوسے بات نہیں کرتے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا میں بی بی سے پیار کرتا تھا۔ ان کے لیے بہت کچھ کیا لیکن اس نے بہت بڑی غلطی کی۔انہوں نے مزید کہا کہ میں وفاداری کی تعریف کرتا ہوں اور میں نے ان کے لیے بہت کچھ کیا ہے لیکن انہوں نے مجھے بدلے میں کچھ نہیں دیا۔ٹرمپ نے سابق اسرائیلی وزیراعظم پر بے وفائی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ میں نے نیتن یاہو کی کئی دہائیوں کی امریکی پالیسی کو الٹ کر ان کے انتخابات میں مدد کی۔ انہوں نے مقبوضہ وادی گولان کی پہاڑیوں اور دیگر فلسطینی زمینوں کو اسرائیل کو دینے کا حوالہ دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی نے وہ نہیں کیا جو میں نے بی بی کے لیے کیا۔ میں ان سے پیار کرتا تھا اور اب بھی کرتا ہوں، لیکن مجھے وفاداری بھی پسند ہے۔ بی بی خاموش رہ سکتا تھا۔ اس نے بہت بڑی غلطی کی۔