اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صحافی احمد نورانی کی اہلیہ عنبرین فاطمہ نے خلع کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا۔ عنبرین فاطمہ نے ٹوئٹر پر خلع کے دعویٰ کی دستاویز شیئر کرتے ہوئے کہا کہ “ان کے شوہر نے نہ تو کبھی انہیں کوئیکاغذات بھیجے اور نہ ہی زبانی طلاق دی”۔انکا کہنا
تھا کہ “نکاح میں ہونے کے باوجود لوگوں کے سامنے کہا گیا کہ ہماری طلاق ہوگئی ہے اور اس بات کا پورا ڈھنڈورا پیٹا گیا”۔عنبرین فاطمہ نے کہا کہ “اس ذلت کے بعد اس رشتے میں رہنا میرے لیے ناممکن تھا، اس لیے میں “خلع” کادعوی دائر کرنے پر مجبور ہوگئی اور دعوی دائر کردیا”۔اس پر احمد نورانی نے ردعمل دیا اور کہا کہ جنرل فیض حمید صاحب! آپ اس خاتون سے چھ صفحات مشتمل میرے خلاف جو عدالتی دعوی مختلف وٹس ایپ گروپس پرشیئرکروارہے اس پرمیرے گھر کامکمل ایڈریس دیاگیاہے۔ آپ جوچاہتے ہیں وہ تومیں سمجھ سکتاہوں مگراس حدتک گرنے کاآپکوکوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
جنرل فیض حمید صاحب،
گھٹیا پن، بے غیرتی اور کمینگی کی کوئی انتہا بھی ہوتی ہے۔ آپ اس خاتون سے چھ صفحات مشتمل میرے خلاف جو عدالتی دعوی مختلف وٹس ایپ گروپس پرشیئرکروارہےاس پرمیرےگھر کامکمل ایڈریس دیاگیاہے۔ آپ جوچاہتےہیں وہ تومیں سمجھ سکتاہوں مگراس حدتک گرنےکاآپکوکوئی فائدہ نہیں ہوگا۔— Ahmad Noorani (@Ahmad_Noorani) December 1, 2021
کبھی نہ3حرف بولے نہ کوئی پیپر بھیجا،
نکاح میں ہونے کےباوجود کہا گیا کہ مجھےطلاق دے دی گئی ہےاور باقاعدہ یہ چیز اسٹیبلش کی گئی ہےکسی کو بھی بغیرطلاق پیپر دکھائے،اس ذلت کے بعد اس رشتے میں رہنا میرے لیے ناممکن تھا اسلیے میں “خلع” کادعوی دائر کرنے پہ مجبور ہوگئی اور دعوی دائر کردیا. pic.twitter.com/CnT2zJv0jC— Ambreen Fatima (@AmbreenFatimaAA) November 30, 2021