لاہور (این این آئی) سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی گئی ۔مسلم لیگ(ن)کی رکن سمیرا کومل کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد کے متن میں کہاگیا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو لیک منظر پر آنے بعد خدشہ ہے کہ وہ بیرون ملک جاسکتے ہیں۔سابق چیف جسٹس اپنی آڈیو لیک میں
خود اعتراف کررہے ہیں میاں نوازشریف اور انکی بیٹی مریم نواز کو الیکشن سے پہلے جیل میں رکھا جانا چاہیے۔میاں نوازشریف کو مکمل ایک پلائننگ کے تحت وزارت عظمی سے ہٹایا گیا۔عدالت کے اندر سے میاں نوازشریف کے حق میں چار گواہیاں آچکی ہے۔ قرارداد میں مطالبہ کیاگیا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے اورسپریم کورٹ کو بھی چاہیے کہ اس سارے معاملے کا ازخود نوٹس لیں۔دوسری جانب مسلم لیگ(ن)پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ بزدارصاحب آپکا فہم فراست اور سوچنے سمجھنے سے کوئی تعلق نہیں،بزدار صاحب آپکا تعلق صرف کھانے اور کھلانے سے ہے جو آپ خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہے ہیں،بزدار صاحب آپ نے اداروں کا نام فرنٹ مین،شوگر مافیا اور پیٹرول مافیا رکھا ہے؟،ان سب مافیا کا سرغنہ صرف عمران نیازی ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ اداروں کی بدنامی کا باعث بنے عمران نیازی ،اداروں کے پیچھے چھپے عمران نیازی ،اداروں پر تنقید
ہم نہیں عمرانی ٹولہ دھڑلے سے کرتا ہے۔نوازشریف سے زیادہ کسی حکمران نے اداروں کو مضبوط نہیں کیا،نوازشریف نے فوج کو ایٹم بم،جے ایف تھنڈر طیارے اور رن وے کیلئے موٹرویز دیں،نوازشریف کی قیادت میں عدلیہ بحالی کی تحریک چلی اور بحال بھی ہوئی۔پاکستان کے تمام ادارے ملک و قوم کی ملکیت ہیں کسی فرد واحد کی جاگیر نہیں ہیں۔عمران خان اور ثاقب نثار جیسے مہروں کو اداروں کا نام مت دیں۔