نارروال (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)سکھ مذہب کے روحانی پیشوا بابا گرونانک کے حوالے سے کرتار پور میں ہونے والی سالانہ تقریب میں بھارت سے آنے والے 94 سالہ سردار گوپال سنگھ اور مقامی پاکستانی شہری 91 سالہ محمد بشیر کی 74 سال بعد ملاقات ہوئی اور دونوں نے بچپن کی یادوں کو آپس میں شیئر کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ
بڑا جذباتی منظر تھا دونوں ایک دوسرے کو دیکھ کر جی بھر کر روئے اور بچپن اور لڑکپن کی باتیں کرتے رہے۔اس موقع پر محمد بشیر کا کہنا تھا کہ وہ کرتار پور صاحب میں اپنے سکھ دوستوں کے ساتھ آیا کرتے تھے اور یہاں لنگر کھاتے تھے اور یہیں پر کھیلتے تھے، تقسیم ہند کے بعد سردار گوپال سنگھ بھارت چلے گئے اور اب 74 برس بعد دونوں کی ملاقات ہوئی۔دوسری جانب کرتار پور میں جاری بابا گرو نانک دیو جی کے 552ویں جنم دن کی تقریبات اختتام پذیر ہو گئیں ۔بھارت سے تین ہزار کی تعداد میں سکھ یاتریوں نے کرتار پور کا دورہ کیا اور تقریبات میں شرکت کی۔ضلعی انتظامیہ نارووال کی طرف سے ڈپٹی کمشنر نبیلہ عرفان کا صبح سویرے کرتار پور کا دورہ کیااور کرتار پور میں کیے جانے والے انتظامات کا جائزہ لیا ۔ سکھ یاتریوں نے پاکستان راہداری کھولنے پر وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدارکو بھرپور خراج تحسین اورشکریہ اداکیا۔انہوں نے پاکستان میں بہترین انتظامات پر حکومت پنجاب
اور ڈی سی نارووال نبیلہ عرفان کا بھی شکریہ ادا کیا۔سکھ یاتریوں نے پاکستان کو امن، محبت اور بھائی چاریکا ملک قرار دیا۔ سکھ یاتریوں نے کرتار پور میں اپنی مذہبی رسومات ادا کیں۔سکھ یاتریوں نے پاکستان آکر پاک انڈیا زندہ باد کا نعرہ لگایا سکھ یاتریوں نے پاکستان میں تجارت کے کاروبار کو فروغ دینے پر آمادگی کا اظہار کیا ۔سکھ یاتریوں نے پاکستان سے محبت بھرے پیغامات کو سراہا۔اور پاکستان کے لوگوں کو پیار اور عزت والے الفاظ سے یاد کیا۔