جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پہلے کالج فیس 8 روپے ہوتی تھی اب اسکول فیس 30 ہزار ہے، حکومتوں کی غفلت نے تعلیم کو صنعت بنا دیا ہے، سپریم کورٹ

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے ہیں کہ پہلے کالج فیس 8 روپے ہوتی تھی اب چھوٹے بچے کی فیس 30 ہزار روپے ہے۔سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا کے زلزلہ زدہ علاقوں میں اسکولوں کی عدم تعمیر کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے ادارہ برائے بحالی زلزلہ زدگان (ایرا) کو تمام زیرتعمیر منصوبے جون 2022تک مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کے پی حکومت سے پیشرفت رپورٹ اور تعمیر شدہ اسکولوں میں طلبہ و اساتذہ کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔چیف جسٹس نے چیئرمین ایرا پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ایرا افسران صرف تنخواہیں اور مراعات لے رہے ہیں، آپ کے اپنے بچے سکول سے محروم ہوتے پھر آپ کام کرتے۔چیئرمین ایرا نے جواب دیا کہ 14 ہزار منصوبے مکمل کرنا تھے صرف تین ہزار رہ گئے، تعلیم اور صحت ہماری اولین ترجیح ہے، تعلیم اور صحت کے منصوبے مکمل ہونا رہ گئے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تعلیم اور صحت آپکی ترجیح ہوتے تو آج مکمل ہوتے، زلزلہ متاثرہ علاقے تو ایک سال میں ہی بن جانے چاہیے تھے، جن اسکولوں کی تصاویر دی گئی ہیں وہ غیر فعال لگتے ہیں۔جسٹس قاضی امین نے کہا کہ حکومتوں کی غفلت نے تعلیم کو صنعت بنا دیا ہے، پہلے 8 روپے کالج کی فیس ہوتی تھی اب چھوٹے بچے کی 30 ہزار ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ مفت تعلیم فراہم کرے، کے پی حکومت ایرا کے پیچھے چھپنے کی کوشش نہ کرے۔ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے بتایا کہ اب تک 540 میں سے 238 اسکول مکمل کر چکے ہیں۔ عدالت نے مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…