جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

بینظیر بھٹو کی زندگی کے چند ایسے سچ جنہیں کوئی نہیں بھول سکتا

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2021 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان کی تاریخ میں کچھ ایسے نام ہیں جن کو تا قیامت بھلایا نہیں جاسکتا ہے جن میں سے ایک نام بینظیر بھٹو کا بھی ہے۔ بینظیر کو ’بی بی ‘کے نام سے پُکارا جاتا ہے اور آج بھی ان کے لئے لوگوں کے دلوں میں بہت عزت اور اعلیٰ مقام و مرتبہ ہے اور آخری لمحات تک رہے گا کیونکہ ان کے جیسی عظیم لیڈر، باہمت خاتون، مضبوط کردار والی وزیرِ اعظم،

لوگوں کے دُکھوں اور تکلیفوں کو سمجھنے والی ہمدرد شخصیت اور کوئی نہیں ہے۔ہماری ویب کی رپورٹ کے مطابق بینظیر بھٹو 21 جون 1953ء کو پیدا ہوئیں اور آج ان کی 68 ویں سالگرہ ہے اور ان کے جیالے آج بھی بی بی کی یاد میں کہیں قرآن خوانی کروا رہے ہیں، تو کہیں حمد و ثناء کا سلسلہ جاری ہے تو کہیں سالگرہ کے کیک بانٹے جا رہے ہیں۔ بینظیر بھٹو آج اگر زندہ ہوتیں تو یقیناً بہت خوش ہوتیں کیونکہ وہ بلاول جس کو کل تک وہ یہ سکھاتی تھیں کہ بیٹا شو آف نہ کرو جو دکھاتے ہیں وہ کامیاب نہیں ہوتے جو محنت کرتے ہیں وہ صلہ پاتے ہیں، آج اپنے جوان بچے کو سیاست میں دیکھ کر خوش ہوتیں، اس کے ساتھ ہمقدم ہوتیں۔ بینظیر بھٹو شروع ہی سے خوبصورت تھیں، ان کی رنگت صاف شفاف اور گلابی تھی، اس لئے ان کو گھر میں ان کے والد ذوالفقار علی بھٹو پنکی کے نام سے پکارتے تھے۔ یہ اپنے والد کی بہت چہیتی بیٹی تھیں۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم لیڈی جیننگز نرسری اسکول (Lady Jennings Nursery School) اور کونونٹ آف جیسز اینڈ میری (Convent of Jesus and Mary) کراچی میں حاصل کی۔ پھر دو سال بعد راولپنڈی پریزنٹیشن کونونٹ (Rawalpindi Presentation Convent) میں بھی تعلیم حاصل کی، جبکہ انھیں بعد میں مری کے جیسس اینڈ میری میں داخلہ دلوایا گیا اور 15 سال کی عمر میں او لیول کا امتحان پاس کرلیا۔ اپریل 1969ء میں انھوں نے ہارورڈ یونیورسٹی کے Radcliffe College میں داخلہ لیا۔ پھر ہارورڈ یونیورسٹی (Harvard University) سے 1973ء میں پولیٹیکل سائنس میں گریجوایشن کر لیا اور آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ لیا جہاں سے انہوں نے فلسفہ، معاشیات اور سیاسیات میں ایم اے کیا۔ بینظیر کا شمار دنیا کی 50 خوبصورت خواتین میں ہوتا ہے۔ یہ پہلی خاتون وزیرِاعظم ہیں جن کو دنیا بھر کے سیاستدانوں میں سب سے زیادہ شہرت ملی۔ صرف یہی نہیں 1980 میں بینظیر کو جیل کی قید بھی برداشت کرنی پڑی، لیکن اپنے والد کے مشن کو کامیاب بنانے کی خاطر ہر مشکل وقت میں ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ بینظیر کی شادی 18 دسمبر 1987ء میں ہوئی اور اس کے بعد انہوں نے شوہر اور بچوں کے ساتھ پاکستان کی سیاست اور باگ دوڑ میں حصہ لیا۔ یہ 3 مرتبہ ملک کی وزیرِاعظم بنیں اور ہر بار ایک مشکل وقت سے گُزریں اور جلا وطن بھی ہوئیں۔ 1988 میں بے نظیر تاریخ کی سب سے کم عمر اور اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم منتخب ہوئیں مگر20 ماہ بعد ہی ان کی حکومت برطرف کردی گئی تھی۔ بینظیر 18 اکتوبر 2007 کو وطن واپس پہنچیں تو کراچی میں ان کے قافلے پر خودکش حملہ ہوا تھا مگر خوش قسمتی سے وہ بچ گئیں لیکن 2 ماہ 9 دن بعد 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ان پر دوسرا حملہ ہوا جس میں ان کو محض ایک سیکنڈ میں 3 گولیاں لگیں تھیں جس کے بعد وہ اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملیں۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…