پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

سپریم کورٹ کانسلہ ٹاور کو دھماکے سے گرانے کا حکم

datetime 25  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سپریم کورٹ نے ایک ہفتے میں کراچی کے نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم دے دیا ہے۔پیر کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ اب تک اس عمارت کو کیوں نہیں گرایا گیا اور کیا ہتھوڑی اور چھینی سے گرائیں گے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ نسلہ ٹاور کی عمارت کو گرانے

کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے۔سپریم کورٹ نے ایک ہفتے میں نسلہ ٹاورکی عمارت کنٹرولڈ ایمونیشن بلاسٹ سے گرانے کا حکم دے دیا۔عدالت نے حکم دیا کہ بلاسٹ سے قریب کی عمارتوں یا انسان کو کوئی نقصان نہیں ہوناچاہیے۔اس موقع پر عدالت میں نسلہ ٹاور کے مکینوں نے کچھ بولنے کی کوشش کی تو عدالت نے نسلہ ٹاور کے مکینوں کو بولنے سے روک دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے نزدیک نسلہ ٹاورختم ہوگیا ہے اور اب صرف گرانے کا مسئلہ ہے۔ عدالت نے عمارت کی بجلی اور پانی کے کنکشن27 اکتوبرتک منقطع کرانے کا حکم بھی دیا۔عدالتی حکم کے مطابق کمشنر کراچی نسلہ ٹاور کے مالک سے رقم متاثرین کو واپس دلوائیں گے۔عدالت نے ایک ہفتے میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سول ایوی ایشن اراضی کو کمرشل استعمال کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس گلزار احمد نے سول ایوی ایشن کے وکیل سے مکالمہ کرتے

ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کی زمین پر تو شادی ہال چل رہے ہیں، کیا آپ کا کام شادیاں کرانا ہے، آپ کو زمین نہیں چاہئے تو لوگوں کو واپس کر دیں، کوئی کام تو کریں، زمین کا استعمال تو کریں، آپ پارک بناتے ہیں نہ اس کا درست استعمال کرتے ہیں، آپ کی زمین پر قبضے ہو رہے ہیں، کہاں ہیں ڈی جی سول ایوی ایشن؟۔نمائندہ سول ایوی ایشن نے عدالت کو

بتایا کہ ڈی جی کابینہ اجلاس کے لیے اسلام آباد میں ہیں۔ عدالت نے برہم ہوتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم تو ملک سے باہر ہیں، ان کے بغیر کیا کابینہ کا اجلاس ہو سکتا ہے، کیا کہنا چاہتے ہیں، عدالت کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں؟، کیا مذاق کر رہے ہیں آپ لوگ؟، آپ سو سال پرانا نظام چلا رہے ہیں، ایک چھوٹے سے جزیرے پر سیکٹروں جہاز ہوتے ہیں، کیا

دنیا کے ائیرپورٹ نہیں دیکھے آپ لوگوں نے؟، آپ نے سب ائیرلائنز کو بھگا دیا، کچھ سمجھ میں آرہا ہے آپ کو؟، آپ کا کام نہیں ائیر پورٹ چلانا۔جسٹس اعجازالحسن نے استفسار کیا کہ کیا شادی ہال سول ایوی ایشن کا کام ہوتا ہے؟۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سول ایوی ایشن کے کام کا اندازہ ہو چکا ہے، جہازوں کی مدت ختم ہو چکی۔ سول ایوی ایشن

کے نمائندے نے عدالت کو کہا کہ کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔ سول ایوی ایشن کے وکیل نے کہا کہ نیو ائیر پورٹ کے لیے 209 ایکٹر اراضی درکار ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی کارکردگی بہتر نہیں گر چکی۔ عدالت نے ڈی جی سول ایوی ایشن کو طلب کرلیا، جب کہ سینئر ممبر بورڈ سے نیو ائیر پورٹ اراضی کی سروے رپورٹ بھی طلب کرلی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…