پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گورنر سٹیٹ بینک ڈالر مہنگا ہونے کے فوائد گنوانے لگے

datetime 21  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے اور روپے کی قدر کم ہونے سے اگر کچھ پاکستانیوں کو نقصان ہورہا ہے تو سمندر پار پاکستانیوں کے اہل خانہ کو فائدہ بھی ہورہا ہے۔ایک طرف وزیراعظم عمران خان ڈالر مہنگا ہونے کے نقصانات بتاتے ہیں کہ اگر ڈالر ایک روپے بھی مہنگا ہو

جائے تو پاکستان پر قرضوں میں کئی ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوجاتا ہے اور اشیاء مہنگی ہوجاتی ہیں۔ وہیں دوسری طرف ڈالر کو کنٹرول میں ناکام گورنر اسٹیٹ بینک برطانیہ میں ڈالر مہنگا ہونے کے فوائد گناتے پھر رہے ہیں۔گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے برطانیہ کے شہرمانچسٹرمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کچھ لوگوں کو فائدہ اور کچھ کو نقصان ہوتا ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو فائدہ ہوتا ہے کیونکہ ان کے بھیجے پیسے ان کے پیاروں کو زیادہ ملتے ہیں، صرف ان لوگوں کی بات نہ کریں جنہیں نقصان ہوتا ہے، جنہیں فائدہ ہوتا ہے ہمیں ان لوگوں کو بھی نہیں بھولنا چاہئے، اس سال اگر ہماری ترسیلات زر 30 ارب ڈالر ہوجاتی ہیں اور چند ماہ میں روپے کی قدر میں 10 فیصد بھی کمی ہوئی تو اوورسیز پاکستانیوں کے خاندان کو 3 ارب ڈالر (500ارب روپے)اضافی ملیں گے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات مثبت سمت میں چل رہے ہیں، کوئی ایسی ڈیل نہیں کی جائے گی جس سے ملکی معیشت کو

نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل سے متعلق معاملات مثبت سمت میں چل رہے ہیں، کوئی ایسی ڈیل نہیں کی جائے گی جس سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچے اور مذاکرات ختم ہونے کے بعد ڈیل سب کے سامنے آئے گی۔رضا باقرنے کہاکہ پاکستان فیٹف کے

حوالے سے بھی مثبت اقدامات کر رہا ہے اور پاکستان کا نام جلد ہی گرے لسٹ سے نکل جائے گا کیونکہ پاکستان نے فیٹف کی تمام شرائط پوری کر دی ہیں۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ پاکستان دیگر ممالک سے بھی سی پیک طرز کے معاہدے کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے مالی سال جی ڈی پی گروتھ تقریبا 4 فیصد رہی اور 4 فیصد رئیل جی ڈی پی کا مطلب

ہے کہ مہنگائی کے مقابلے میں عوام کی آمدنی میں بھی 4 فیصد اضافہ ہوا۔گورنر اسٹیٹ بینک نے دعوی کیا کہ پاکستان میں مہنگائی مصنوعی ہے اس پر جلد قابو پالیں گے۔انہوں نے کہاکہ ایکسچینج ریٹ بڑھنے کی وجہ سے اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے پاکستان میں مہنگائی کو بھی بڑھایا ہے۔، برآمدی چیزیں خریدنے والوں کو زیادہ مہنگائی محسوس ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملکی زرمبادلہ ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…