اسلام آباد(آن لائن )ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پنڈوڑا پیپرز کے حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا ہے ۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی طرف سے حشمت حبیب ایڈوکیٹ کے ذریعہ درخواست میں
سیکرٹری خزانہ کے ذر یعے وفاق،نیب چیرمین، ایف آئی اے ،چوری شدہ املاک سے متعلق اثاثہ جات ریکوری یونٹ ،چیرمین ایف بی آر ،گورنر سٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کو فریق بنایا گیا ہے ۔ یہ درخواستآئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی ہے جو ریکوری اور پینل کارروائی سے متعلق تمام قوانین کو لاگو کرنے سے متعلق ہے ۔ درخواست میں عدالت عظمی سے استدعا کی گئی ہے کہ ایف بی آر اور تمام فریقین کو احکامات جاری کئے جائیں کہ پنڈوڑا اور پانامہ لیکس میں شامل پاکستانیوں سے تحقیقات کی جائیں۔ شواہد مانگے جائیں کہ پاکستان سے پیسہ آف شور کمپنیوں میں کیسے گیا۔ٹھوس وضاحت نہ دینے والوں کیخلاف کارروائی کا حکم دیا جائے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر جائزہ لے کہ بیرون ملک اثاثے کرپشن یا منی لانڈرنگ سے تو نہیں بنائے گئے۔ایف بی آر کو پاکستانیوں کے ظاہر نہ کردہ بیرون ملک اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا جائے اور اقوام متحدہ چارٹر کے تحت کرپشن کے پیسے سے بنائے اثاثے واپس لانے کا حکم دیا جائے ۔