لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)ساہیوال کے تھانہ ہڑپہ کی حدود میں 3 روز قبل 4 سالہ نور فاطمہ کی لاش برآمد ہوئی تھی، پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرکے تحقیقات شروع کی اور محلے میں ہی رہائش پذیر 2 خواتین اور ان کے ایک ملازم کو گرفتار کرلیا۔پولیس کا کہنا
ہے کہ نور فاطمہ کو صائقہ نامی خاتون نے قتل کیا ہے، صائقہ اور نور فاطمہ کا باپ ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے۔ صائقہ 4 سالہ معصوم نور فاطمہ کو اپنی محبت کی راہ میں رکاوٹ سمجھنے لگی تھی ، 3 روز قبل وہ گھر سے کھیلنے کے لیے نکلی تو اس نے موقع جان کر اس کا گلہ گھونٹ کر ماردیا۔ بعد میں ملزمہ نے معصوم بچی کی لاش کو ایک خالی جگہ پھینک دیا۔ایس ایچ او تھانہ ہڑپہ کا کہنا ہے کہ شواہد کی روشنی میں ملزمہ صائقہ کے علاوہ اس کی ماں بشیراں اور ان کے ملازم منیر کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، تینوں ملزمان کے خلاف قتل اور دیگر دفعات کے تحت خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔دوسری جانب پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈیفنس اے کے علاقے میں لین دین کے تنازعہ پر قتل ہونے والے وقاص نامی نوجوان کے قاتلوں کو گرفتارکرلیا ۔بتایاگیاہے کہ مقتول وقاص منشیات فروش اور آئس نشے کا بڑا ڈیلر تھا ۔ مقتول وقاص نے قاتل جبران سے لاکھوں روپے آئس اور پارٹیوں کے لینے تھے ۔ وقاص پیسے لینے آیا تو جبران نے فیز 4 میں اپنے گھر کے باہر اسکو گولیاں مار دیں ۔ ملزم فرار ہونے کی کوشش میں ڈیفنس بی کی پٹرولنگ ٹیم نے گرفتار کر لیا ۔دونوں ملزمان سگے بھائی ہیں۔