اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاناما پیپرز کے بعد نئے مالیاتی سکینڈل پنڈورا پیپرز کی ہوشربا تفصیلات سامنے آ گئی ہیں، جس میں 700 پاکستانی بے نقاب ہوئے ہیں،
جن میں پاکستان سے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین،وفاقی وزیر آبی وسائل مونس الہیٰ،وفاقی وزیر برائے صنعت خسرو بختیار،سندھ کے سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن،پنجاب کے سینئر وزیر عبدالعلیم خان،وفاقی وزیر و سینیٹر فیصل واوڈا، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اوران کے بیٹے علی ڈار،شعیب شیخ،سابق معاون خصوصی وقار مسعود کے نام شام ہیں، آف شور کمپنیاں رکھنے والے پاکستانیوں میں موجودہ اور سابق وزرا، سابق فوجی جرنیل، کاروباری شخصیات اور ان کے رشتہ دار بھی شامل ہیں۔دوسری جانب یوکرین،کینیا، اور ایکواڈور کے حکمرانوں،اردن کے بادشاہ عبداللہ اورقطر کے حکمرانوں کے نام پر بھی آف شور کمپنیاں نکل آئیں جبکہ چیک ری پبلک اورلبنان کے وزرائے اعظم آف شورکمپنیوں کے مالک نکلے،سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کے نام بھی آف شورکمپنی سامنے آ گئی،کچھ کاروباری شخصیات اور بینکاروں کے نام پر بھی آف شور کمپنیاں نکل آئیں جبکہ گلوکارہ شکیرا، سابق بھارتی کرکٹرسچن ٹنڈولکر کے نام بھی آف شورکمپنی رجسٹرڈ ہے، روس اور آذربائیجان کے صدور بھی آف شور کمپنیوں کے مالک نکلے۔