اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی) پٹرول کی قیمت 1 روپے کی بجائے 5 روپے بڑھانے کی وجہ سامنے آگئی،تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے اوگرا کی سمری میں دی گئی تجویز کے برعکس پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اوگرا کی جانب سے
فی لیٹر پٹرول کی قیمت میں 1 روپے اضافے کی تجویز دی گئی تھی تاہم وزارت خزانہ نے 5 روپے کا اضافہ کر دیا۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وزارت خزانہ نے پٹرول پر عائد لیوی میں اضافہ کر کے کل قیمت میں اضافہ کیا۔ 15 ستمبر تک وزارت خزانہ فی لیٹر پٹرول پر 1 روپے سے زائد لیوی وصول کر رہی تھی، تاہم اب 16 ستمبر سے فی لیٹر پٹرول پر 3 روپے سے زائد لیوی وصول کی جائے گی، اسی باعث پٹرول کی قیمت میں 1 روپے کی بجائے 5 روپے کا اضافہ کیا گیا۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں تیل کی قیمتیں اب بھی ریجن میں سب سے کم ہیں۔ اپنے بیان میں وزیراطلاعات نے کہاکہ یا تو تین سالوں میں تیل کے کنوئیں نکل آتے ورنہ ظاہر ہے جب آپ نے تیل باہر سے خریدنا ہے تو قیمت بڑھے گی،یہی اصول باقی درآمدات کیلئے ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ اصل کامیابی یہ ہیکہ75 فیصد آبادی کی آمدنی میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے،پاکستان کی قوت خرید
ہندوستان سے بہتر ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ تنخواہ دار طبقے کی مشکلات اپنی جگہ لیکن 60 فیصد آبادی زراعت سے وابستہ ہے۔انہوں نے کہاکہ جن کو 1100 ارب روپے اضافی آمدنی ہوئی۔انہوں نے کہاکہ تعمیرات اور انڈسٹری سے وابستہ کروڑوں لوگوں کی آمدن میں بھی اضافہ ہوا، مستری اور مزدور کی دیہاڑی تین گنا بھی بڑھی۔