منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

طالبان افغانستان کے حکمران ہیں، اس حقیقت کو سب تسلیم کرلیں، مولوی امیر متقی

datetime 15  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (این این آئی)افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے کہا ہے کہ طالبان افغانستان کے حکمران ہیں اور اس حقیقت کو سب کو تسلیم کر لینا چاہیے۔عہدہ سنبھالنے کے بعد کابل میں پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولوی امیر خان متقی نے کہاکہ جن ملکوں نے افغانستان کی مدد کی ان کے شکر گزار ہیں، افغانستان کی مدد کرنے والے ملکوں سے تعاون کریں گے،

مہاجرین کی واپسی کیلئے بھی کوشش کریں گے۔انہوں نے اپیل کی کہ ایشیائی ترقیاتی بینک اور اسلامی ترقیاتی بینک افغانستان کو ترقیاتی امداد دیں ، ڈونرممالک سے بھی درخواست ہے کہ افغانستان کو ترقیاتی امداد دیں۔وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ افغانستان میں نامکمل پراجیکٹس کی تکمیل کیلئے فنڈز بحال کیے جائیں۔امیر خان متقی نے کہاکہ مطلوبہ دستاویز رکھنے والے افغان شہریوں کوبیرون ملک سفرکی اجازت ہوگی، ہم تمام افغان عوام کی نمائندگی کرتے ہیں، ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کریں گے۔انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں دوسرے ممالک افغانستان پر دباؤ نہ ڈالیں، دباؤ سے افغانستان کو فائدہ ہوگا اور نہ ان ممالک کو جبکہ سب ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔عالمی برادری کے حوالے سے عبوری وزیر خارجہ نے کہاکہ طالبان نے امریکا سمیت غیرملکیوں کے کابل سے انخلا میں بھرپور تعاون کیا لیکن طالبان کی تعریف کے بجائے امریکا نے ہمارے قومی اثاثے منجمد کرکے مشکلات پیدا کیں، امریکا سمیت عالمی برادری کو معلوم ہوناچاہییکہ انتشارکی پالیسی کارگر نہیں ہوگی۔ان کاکہنا تھاکہ طالبان افغانستان کے حکمران ہیں اور اس حقیقت کو سب کو تسلیم کر لینا چاہیے۔امیر متقی کا کہنا تھاکہ افغان عبوری حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق منفی اور تعصب پرمبنی پالیسیوں کاخاتمہ ہوناچاہیے۔جنیوا کانفرنس سے متعلق افغان عبوری وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ

جنیواعالمی کانفرنس میں مدد کا اعلان کرنے والے ملکوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ امداد کا اعلان کرنے والے ممالک کی فراہم کردہ رقم افغان بینک سے مستحقین تک پہنچائی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ صحت، تعلیم اور شہروں میں انفراسٹرکچر میں مدد کی ضرورت ہے لہٰذا امید ہے کہ عالمی برادری افغانستان کو امداد سیاسی

عزائم ومقاصد سے مشروط نہیں کرے گی۔انہوںنے کہاکہ جن عالمی اداروں نے افغانستان میں اپنے منصوبے نامکمل چھوڑے ہیں، انہیں چاہیے مکمل کریں۔طالبان کی عبوری حکومت سے متعلق عبوری وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ موجودہ حکومتی سیٹ اپ میں افغانستان کے تمام گروہوں کو نمائندگی دی جائے گی تاہم ضروری نہیں وسیع قومی

حکومت میں سابق حکومت کے وزراکوبھی شامل کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کے افغان عوام کے مفادمیں طے شدہ تجارتی معاہدوں کی پاسداری کریں گے۔افغانستان میں غیرملکی سرمایہ کاری سے متعلق ملا امیر خان متقی کا کہنا تھاکہ افغانستان میں ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاری کو کوئی خطرات درپیش نہیں، چین کی جانب

سے بھاری سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری سے افغان عوام کوروزگار ملے گا جبکہ تاجراور سرمایہ کار اپنے کاروبار شروع کریں، خود بھی منافع کمائیں اور عوام کو بھی فائدہ دیں۔عبوری وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ بیرون ملک گئے افغان شہری باحفاظت اور وقار کے ساتھ واپس لوٹ سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ افغانستان سے جانے یا آنے والوں کے پاس سفری دستاویزات ہونی چاہئیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…