اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

طالبان افغانستان کے حکمران ہیں، اس حقیقت کو سب تسلیم کرلیں، مولوی امیر متقی

datetime 15  ستمبر‬‮  2021 |

کابل (این این آئی)افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے کہا ہے کہ طالبان افغانستان کے حکمران ہیں اور اس حقیقت کو سب کو تسلیم کر لینا چاہیے۔عہدہ سنبھالنے کے بعد کابل میں پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولوی امیر خان متقی نے کہاکہ جن ملکوں نے افغانستان کی مدد کی ان کے شکر گزار ہیں، افغانستان کی مدد کرنے والے ملکوں سے تعاون کریں گے،

مہاجرین کی واپسی کیلئے بھی کوشش کریں گے۔انہوں نے اپیل کی کہ ایشیائی ترقیاتی بینک اور اسلامی ترقیاتی بینک افغانستان کو ترقیاتی امداد دیں ، ڈونرممالک سے بھی درخواست ہے کہ افغانستان کو ترقیاتی امداد دیں۔وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ افغانستان میں نامکمل پراجیکٹس کی تکمیل کیلئے فنڈز بحال کیے جائیں۔امیر خان متقی نے کہاکہ مطلوبہ دستاویز رکھنے والے افغان شہریوں کوبیرون ملک سفرکی اجازت ہوگی، ہم تمام افغان عوام کی نمائندگی کرتے ہیں، ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کریں گے۔انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں دوسرے ممالک افغانستان پر دباؤ نہ ڈالیں، دباؤ سے افغانستان کو فائدہ ہوگا اور نہ ان ممالک کو جبکہ سب ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔عالمی برادری کے حوالے سے عبوری وزیر خارجہ نے کہاکہ طالبان نے امریکا سمیت غیرملکیوں کے کابل سے انخلا میں بھرپور تعاون کیا لیکن طالبان کی تعریف کے بجائے امریکا نے ہمارے قومی اثاثے منجمد کرکے مشکلات پیدا کیں، امریکا سمیت عالمی برادری کو معلوم ہوناچاہییکہ انتشارکی پالیسی کارگر نہیں ہوگی۔ان کاکہنا تھاکہ طالبان افغانستان کے حکمران ہیں اور اس حقیقت کو سب کو تسلیم کر لینا چاہیے۔امیر متقی کا کہنا تھاکہ افغان عبوری حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق منفی اور تعصب پرمبنی پالیسیوں کاخاتمہ ہوناچاہیے۔جنیوا کانفرنس سے متعلق افغان عبوری وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ

جنیواعالمی کانفرنس میں مدد کا اعلان کرنے والے ملکوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ امداد کا اعلان کرنے والے ممالک کی فراہم کردہ رقم افغان بینک سے مستحقین تک پہنچائی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ صحت، تعلیم اور شہروں میں انفراسٹرکچر میں مدد کی ضرورت ہے لہٰذا امید ہے کہ عالمی برادری افغانستان کو امداد سیاسی

عزائم ومقاصد سے مشروط نہیں کرے گی۔انہوںنے کہاکہ جن عالمی اداروں نے افغانستان میں اپنے منصوبے نامکمل چھوڑے ہیں، انہیں چاہیے مکمل کریں۔طالبان کی عبوری حکومت سے متعلق عبوری وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ موجودہ حکومتی سیٹ اپ میں افغانستان کے تمام گروہوں کو نمائندگی دی جائے گی تاہم ضروری نہیں وسیع قومی

حکومت میں سابق حکومت کے وزراکوبھی شامل کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کے افغان عوام کے مفادمیں طے شدہ تجارتی معاہدوں کی پاسداری کریں گے۔افغانستان میں غیرملکی سرمایہ کاری سے متعلق ملا امیر خان متقی کا کہنا تھاکہ افغانستان میں ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاری کو کوئی خطرات درپیش نہیں، چین کی جانب

سے بھاری سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری سے افغان عوام کوروزگار ملے گا جبکہ تاجراور سرمایہ کار اپنے کاروبار شروع کریں، خود بھی منافع کمائیں اور عوام کو بھی فائدہ دیں۔عبوری وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ بیرون ملک گئے افغان شہری باحفاظت اور وقار کے ساتھ واپس لوٹ سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ افغانستان سے جانے یا آنے والوں کے پاس سفری دستاویزات ہونی چاہئیں۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…