پشاور(این این آئی)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی ہے کہ گزشتہ اور موجودہ دور حکومت میں منظور شدہ ایسے تمام قوانین جن کے تحت ابھی تک رولز نہیں بنے ہیں، اُن کے رولز ایک مہینے کے اندر تیار کرکے کابینہ کی منظوری کیلئے پیش کئے جائیں تاکہ اُن قوانین پر اُن کی اصل روح کے مطابق عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
اُنہوں نے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی ہے کہ اسٹیٹ آف دی آرٹ فرانزک لیبارٹری کے قیام کیلئے ایک مہینے کے اندر مناسب جگہ کی نشاندہی کی جائے تاکہ ا س منصوبے پر عملی کام کا آغاز کیا جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے کنٹونمنٹ انتخابات میں صوبے میں پاکستان تحریک انصاف کی شاندار کامیابی پر صوبے کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی نمایاں کامیابی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ صوبے کے عوام نے گزشتہ عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف پر جس اعتماد کا اظہار کیا تھا وہ اب بھی برقرار ہے اور انشاء اللہ آئندہ عام انتخابات میں بھی پاکستان تحریک انصاف شاندار کامیابی حاصل کرے گی کیونکہ عوام موجودہ حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات سے مطمئن ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کابینہ اراکین کو ہدایت کی ہے کہ وہ موجودہ حکومت کے عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کے بارے میں عوام کو آگہی دینے اور موجودہ حکومت کے بارے میں منفی اور بے بنیاد پروپیگنڈوں کا موثر اور مدلل انداز میں جواب دینے کے اقدامات اُٹھائیں۔ وہ پیر کے روز صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ صوبائی کابینہ کے اراکین کے علاوہ چیف سیکرٹری اور صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کے فیصلوں کے بارے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش
نے بتایا کہ کابینہ نے موجودہ حکومت میں صوبائی اسمبلی سے منظورشدہ قوانین کے تحت بنائے گئے رولز کی صورتحال کا جائزہ لیا اور کابینہ کو بتایا گیا کہ ستمبر2018 سے اب کل 52 قوانین منظورکئے گئے ہیں جن میں 13 قوانین کے تحت رولز تشکیل دے رہے ہیں، 10 قوانین کے تحت رولز بنانے کی ضرورت نہیں جبکہ 29 قوانین کے
تحت رولز کی تشکیل کا عمل جاری ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ کابینہ نے کیپرا رولز میں چند ضروری ترامیم کی منظوری دیدی جن کے تحت سرکاری اثاثوں کے ڈسپوزل اور کوالٹی بیسڈ پروکیورمنٹ کا طریقہ کار وضع کیا گیا۔ اسی طرح کابینہ نے سمال انڈسٹریز رولز میں بھی ترامیم کی منظوری دیدی اور وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت
کی کہ ادارے کی مجموعی کارکردگی رپورٹ کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کی جائے۔ کامران بنگش نے بتایا کہ مضافاتی علاقوں میں لوگوں کو سستے گھروں کی فراہمی کے سلسلے میں ایک اہم قدم کے طور پر کابینہ کے سامنے پیری اربن پراجیکٹ کا ورکنگ پلان پیش کیا گیا جس کے تحت ماہانہ 50 ہزار آمدنی والے لوگوں کو اپنے
گھروں کی تعمیر کیلئے ساڑھے تین مرلے کے پلاٹس معمولی قیمت پر دیئے جائیں گے جبکہ گھروں کی تعمیر کیلئے آسان شرائط اوراقساط پر 14 لاکھ روپے کے بینکوں سے قرضے بھی دلائے جائیں گے اور وفاقی حکومت اس سلسلے میں تین لاکھ روپے کی سبسڈی بھی دے گی۔ کابینہ نے ابتدائی طور پر چارسدہ میں دستیاب سرکاری
اراضی پر یہ اسکیم شروع کرنے کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں اس پراجیکٹ پر عملدرآمد کیلئے مجوزہ اسٹیئرنگ کمیٹی میں چار کابینہ اراکین کو بھی شامل کرنے کا بھی فیصلہ کیاگیا جو صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی موزوں سرکاری اراضی کی نشاندہی کے علاوہ اس سکیم پر تیز رفتار عملدرآمد کیلئے قابل عمل تجاویز پیش کرے گی۔
معاون خصوصی نے بتایا کہ صوبے کے چار ریجنز میں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت چار بڑے ہسپتالوں کے قیام کے سلسلے میں فیزبیلٹی اسٹڈی کرنے اور نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے عالمی بینک کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کی تکنیکی خدمات حاصل کرنے کا معاملہ بھی کابینہ کے سامنے پیش کیا گیا۔
کابینہ نے اس سلسلے میں وزیر صحت، وزیر قانون اور وزیر محنت پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیدی جو اس سلسلے میں تمام معاملات کو بغور جائزہ لینے کے بعد حتمی سفارشات کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کرے گی۔ یہ کمیٹی صوبے میں میڈیکل ٹوارزم کو فروغ دینے کیلئے بھی کابینہ کو سفارشات پیش کرے گی۔ اسی طرح کابینہ نے
ہری پور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کی بھی منظوری دیدی۔ کامران بنگش نے بتایا کہ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا معاملہ بھی زیر غور آیا اور کابینہ نے فیصلہ کیا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات پہلے مرحلے میں ویلج کونسل اور نیبر ہوڈ کونسل کے انتخابات مرحلہ وار منعقد کئے جائیں گے۔ کابینہ نے اس سلسلے میں کابینہ اراکین
عاطف خان، کامران بنگش، شوکت یوسفزئی اور محمد ریاض پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جو اس مقصد کیلئے اضلاع کی فیزنگ کرکے الیکشن کمیشن کو سفارشات تیار کرے گی۔ کابینہ نے میران شاہ میں پولیس لائن اور جانی خیل میں پولیس اسٹیشن کی تعمیر کیلئے سنگل سورسنگ کی بھی منظوری دیدی۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ کابینہ نے
یکم اکتوبر سے فلو رملوں کو سرکاری گندم جاری کرنے کی بھی منظوری دیدی جبکہ زلزلے سے تباہ شدہ 760 سکولوں کی دوبارہ تعمیر کیلئے ایک ارب روپے ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دیدی۔ اسی طرح کابینہ نے پٹن کوہستان میں ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر کیلئے زمین کی خریداری کیلئے 8 کروڑ روپے ضمنی گرانٹ کی منظوری دیدی۔
معاون خصوصی نے مزید بتایا کہ کابینہ نے ڈائریکٹری ریٹائرمنٹ رولز 2021 کے علاوہ چلڈرن پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر رولز 2016 میں ضروری ترامیم کی منظوری دیدی جس کے تحت انسٹوٹس فار اسٹیٹ چلڈرن کے بہتر انتظام و انصرام کیلئے انسٹیوٹ مینجمنٹ کمیٹیز تشکیل دی جائے گی۔ کابینہ نے واٹر سپلائی اینڈ سینٹیشن کمپنی ایبٹ آباد کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی تعیناتی کیلئے عامر ذکی کے نام کی منظوری دیدی۔