کراچی (این این آئی)وفاقی وزیر بحری امور علی حیدر زیدی نے کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار پھنسا ہوا جہاز صحیح سلامت نکلا، اس سے پہلے 90 ہزار ٹن آئل ٹینکر کا جہاز پھنسا تھا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی حیدر زیدی نے کہا کہ ہم آج بھی پورٹ کے معاملات سیکھ رہے ہیں، لوگ اس کو کمائی کا محکمہ سمجھ رہے تھے، عمران خان سے قبل اس محکمے
پر کسی نے توجہ نہیں دی گئی جبکہ ملک کی معیشت کا انحصار پورٹ پر ہے۔علی حیدر زیدی نے کہا کہ ہمارے ہاں سارے ساحل پر قبضہ ہے، کے پی ٹی میں اوور امپلائمنٹ ہے، 2010 سے کے پی ٹی کا انٹرنل آڈٹ نہیں ہوا تھا جبکہ تجاوزات، زمین پر غیر قانونی قبضوں سمیت بہت سے کیسز ہیں۔اْنہوں نے کہا کہ کے پی ٹی پر 900 سے زائد عدالتی مقدمات ہیں، کے پی ٹی کا ورکشاپ 14 سال سے بند ہے،لوگوں نے زمین کے لیے رقم کی ادائیگی کی مگر قبضہ نہیں ملا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ انڈسٹریل زمین پرحکم امتناع لے کر اس پر قبضہ کر کے بیٹھے ہوئے ہیں جبکہ ادارہ پہلے ہی انتظامی بحران کا شکار ہے۔اْنہوں نے کہاکہ پورٹ قاسم ہائیبرڈ بسیں خرید کر تعلیمی اداروں کو تحفہ دے گی، جامعہ کراچی، این ای ڈی، ڈاؤ اور ایس ایم سی کو تحفہ دیں گے، پورٹ قاسم تا کے پی ٹی ایک نئی بس سروس شروع کررہے ہیں۔علی حیدر زیدی نے کہا کہ کراچی اب 2016 تک کا آڈٹ ہوچکا ہے، ایک پْل بنانے جارہے ہیں جہاں سے ہیوی ٹریفک گزرے
گا، شہر میں ہیوی ٹریفک کا خاتمہ ہوجائے گا۔ اْنہوں نے کہا کہ کے پی ٹی کی زمین کو کوڑیوں کے دام لیز نہیں ہونے دیں گے، کے پی ٹی اور پورٹ قاسم میں 2 نئے شعبے بنائے ہیں جبکہ پاکستان میری ٹائم سروسزکینام سے نئی کمپنی بنارہے ہیں، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں یہ کمپنی بنائی جائے گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اپنی کمپنی بنانے میں اپنی
کرنسی میں کاروبار کا موقع ملے گا، پاکستان کے ساحلی علاقوں کا پوری دنیا میں کوئی ثانی نہیں، ایسے ملک قرضے لینے والے نہیں ہوتے دینے والے ہوتے ہیں۔علی زیدی نے کہا کہ زہرا شاہد کو قتل کرنے والے 2 ملزمان کے پی ٹی کے ملازمین تھے، دونوں ملزمان کوبابر غوری نے بھرتی کیا تھا اور اس وقت بابر غوری امریکا میں فرار ہیں۔