جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

افغان خواتین کے لیے مل کر آواز بلند کریں، ملالہ یوسفزئی کی عالمی برادری سے اپیل

datetime 11  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی)پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ افغان لڑکیوں کو اسکول جانے اور ان کے اساتذہ کو کام کرنے کی اجازت دینے کے لیے مل کر آواز بلند کریں۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ افغانستان میں حکمرانوں کی تبدیلی ملک کی خواتین اور لڑکیوں پر کس طرح اثر انداز ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 15 سال قبل ان کے بچپن میں عوام کو کوڑے مارنے، اسکولوں کی جانب سے لڑکیوں کے لیے دروازے بند کرنے اور شاپنگ مالز میں بینرز لگا کر خواتین کو دور رکھنے کے لیے کہا جاتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسی کہانی ہے جسے اگر ہم ابھی عمل نہیں کریں گے تو بہت سی افغان لڑکیاں بھی سناتی دکھائی دیں گی۔انہوں نے کونسل سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ طالبان کو واضح پیغام دیں کہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو برقرار رکھنا کسی بھی قسم کے ورکنگ ریلیشن شپ کی شرط ہے۔ملالہ یوسفزئی نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ میں نے ہر لڑکی کے اسکول جانے کے حق کے لیے آواز اٹھائی، میں نے دیکھا کہ ایک بندوق بردار نے میری اسکول بس کو روکا، میرا نام لیا اور مجھ پر گولی چلائی، میں اس وقت 15 سال کی تھی، میں نے دیکھا کہ میرا گھر صرف تین سالوں میں پرامن سے پر خوف میں بدل گیا تھا۔انہوں نے کونسل پر زور دیا کہ وہ ‘امن اور سلامتی کے لیے ایک طاقتور ہتھیار کے طور پر لڑکیوں کی تعلیم کو تسلیم کرے اور افغان خواتین اور لڑکیوں کی حفاظت کرے۔ان کا کہنا تھا کہ افغان خواتین اپنے مستقبل کے انتخاب کے حق کا مطالبہ کر رہی ہیں، کابل میں ان کے احتجاج کو آنسو گیس، اور دیگر ذرائع سے روکا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے بہت سی افغان خواتین اساتذہ اور وکلا کے ساتھ کام کیا ہے جنہوں نے گزشتہ دو دہائیوں سے تعلیمی نظام کو از سر نو تعمیر کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی کوششوں کی وجہ سے گزشتہ سال افغانستان میں اسکولوں میں جانے والے 39 فیصد طالب علم لڑکیاں تھے، اب وہ ترقی اور ان لڑکیوں کے مستقبل خطرے میں ہیں۔ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ انہیں افغانوں سے معلوم ہوا ہے کہ چند مقامات پر لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول بند کیے جا رہے ہیں اور اساتذہ اور طالبات کو گھر پر رہنے کے لیے کہا جا رہا ہے جبکہ بہت سی خواتین اساتذہ کو بتایا گیا کہ ان کے پاس اب نوکریاں نہیں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…