پیر‬‮ ، 12 مئی‬‮‬‮ 2025 

ڈالر کی قیمت میں ہوشربا اضافے کے پیچھے حیران کن وجوہات سامنے آگئیں ، ماہرین کا تہلکہ خیز انکشاف

datetime 3  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان نے کہا ہے کہ مختلف وجوہات کی بناء پر ڈالر کی قدرمیں اضافہ اورروپے پر دبائو بڑھ رہاہے ،حکومت کوافغانستان جانے والوں کیلئے 10ہزار ڈالر کی حد کم کرکے ایک ہزار ڈالر تک محدود کرنی چاہیے ۔چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان کے مطابق ملک میں درآمدات کا حجم بڑھ رہا ہے اور رواں سال جولائی میں بھی

درآمدات میں 45فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت اگلے پانچ ماہ میں 10کروڑ کرونا ویکسین کی خوراکیں درآمد کرے گی، درآمدات کی مد میں رقم کی ادائیگی ڈالر میں ہونے سے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا اور قیمت بڑھ گئی۔ملک بوستان کے مطابق پہلے افغانستان سے پاکستان کو امداد ملتی تھی لیکن اب افغانستان میں ڈالر اور اشیائے ضروریات کی طلب پوری کرنے کے لیے پاکستان مدد فراہم کررہا ہے۔قانونی طور پر افغانستان جانے والے کو 10ہزار ڈالر ساتھ لے جانے کی اجازت ہے اس سہولت کا بھی غلط فائدہ اٹھایا جاتا ہے ،حکومت کو 10ہزار ڈالر سے یہ حد کم کرکے ایک ہزار ڈالر تک محدود کرنی چاہیے کیونکہ افغانستان میں ڈالر قیمت زیادہ ہے اس لئے پاکستان سے جانے والے افراد زیادہ سے زیادہ ڈالر خرید کر منافع کمانے کی غرض سے افغانستان لے کر جارہے ہیں۔ملک بوستان کے مطابق پچھلے تین سال میں پاکستان نے تقریباً 39 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی ہے اور اگلے دو سال میں مزید 50 ارب ڈالر قرضے کی ادائیگی کرنی ہے جس سے ڈالر پر کافی دبائوبڑھ گیا ہے۔اسکے علاوہ کچھ عرصہ پہلے پاکستان 3 سے 4 ارب ڈالر کی برآمدات افغانستان کو کرتا تھا جو اب کم ہوکر ایک ارب ڈالر رہ گئی ہیں اگر افغانستان کے حالات بہتر ہوتے ہیں تو برآمدات دوبارہ اپنی نارمل سطح پر آجائے گی۔کرنسی کے کاروبار سے وابستہ ظفرپراچہ نے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ امریکی فوج کے انخلا ء کے بعد امریکہ نے افغانستان کے تقریباً 90 لاکھ ڈالر منجمد کرلیے ہیں جس کے بعد افغانستان میں ملازمین کی تنخواہیں دینے کے لیے پیسے کم پڑ گئے ہیں اور افغانستان میں ڈالر کی طلب میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے، پچھلے 3 روز سے بڑی تعداد میں پاکستان سے ڈالر کی اسمگلنگ ہو رہی ہے۔امید کی جارہی تھی کہ امریکی افواج کے انخلا ء کے بعد افغانستان کے حالات اچھے ہوجائیں گے لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوسکا اور صورتحال دن بدن غیر یقینی ہوتی جا رہی ہے، جس کے اثرات پاکستان پر ڈالر کی قیمت مسلسل بڑھنے کی صورت میں مرتب ہورہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ماضی میں اٹھائے گئے مثبت اقدامات کے اثرات زائل ہوتے نظر آرہے ہیں اور حکومت پاکستان کی عدم توجہ بھی ڈالر کی اسمگلنگ کو بڑھا رہی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر ایسے اقدامات اٹھائے جس سے ڈالر کی قیمت میں کمی آسکے۔ظفر پراچہ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں آئل کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ کرونا وبا ء کے باعث آئل کی درآمدات کی مد میں رکے ہوئے بلوں کی ادائیگی کا وقت بھی آگیا ہے جس سے درآمدی بل میں اضافہ ہوا اور ڈالر پر دبائوبڑھ گیا ہے۔ظفر پراچہ کے مطابق گزشتہ مالی سال پاکستان کی برآمدات، ترسیلات زر اور زرِمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے اور اگر حکومت کا آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو روپے کی قدر میں کمی کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی اور ایک سے ڈیڑھ ماہ میں ڈالر کی قیمت دوبارہ 160 روپے کی حد تک آجائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…