کابل(آن لائن) طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغانستان صرف افغانیوں کا ہے اور افغانی کسی کا دباؤ برداشت نہیں کریں گے۔ غیر ملکی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اپنا مقصد پورا ہونے کے بعد ہی ہمارا منظر عام پر آنے کا ارادہ تھا
اور امریکہ کی نااہلی اس بات سے ثابت ہے کہ اس سے ایک ائرپورٹ نہیں سنبھالا جا رہا تو وہ پورے افغانستان کو کیسے سنبھال سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کا افغان ایئر فیلڈ پر مکمل کنٹرول ہے تاہم انخلا کے عمل کو روکنے کے لیے کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اتحادیوں کے مقابلے میں امریکہ نے افغانستان میں زیادہ قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سابق افغان صدر اشرف غنی سے سکیورٹی صورتحال سنبھالی نہیں گئی اور وہ کابل چھوڑ گئے۔ طالبان اشرف غنی سے مذاکرات کرنا چاہتے تھے تاکہ اس مسئلے کا حل نکل سکے۔طالبان ترجمان نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے اور ہمیں بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔اس سے قبل طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی طالبان کو بتایا گیا ہے ان کو افغانستان سے کارروائیوں کی اجازت نہیں اور اس حوالے سے ایک میکنزم بھی بنایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں نئی حکومت کے قیام کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔ طالبان کے علاوہ کسی اور کو حکومت میں شامل کرنا زیر بحث نہیں ہے اور حکومت بنانے کی مشاورت آخری مراحل میں ہے۔