کابل (این این آئی)افغانستان میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے طالبان کے امیر المومنین ہیبت اللہ اخونزادہ کے زندہ نہ ہونے کی میڈیا رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ زندہ ہیں،ہیبت اللہ ہمارے امیر المومنین ہیں ، ان کی تجویز کے تحت حکومت قائم کی جائے گی،
اگر امن چاہتے ہیں تو شریعت کے قانون میں موجود سزاؤں سے ہی آسکتا ہے۔ ایک انٹرویومیں ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ شیخ الحدیث ہیبت اللہ زندہ ہیں، انہوں نے کہا کہ افغانستان کے آنے والے نظام میں ہیبت اللہ بھی شامل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہیبت اللہ ہمارے امیر المومنین ہیں اور ان کی تجویز کے تحت حکومت قائم کی جائے گی، اس وقت وہ بہت مصروف ہیں۔وادی پنج شیر میں مزاحمت کا سامنا کرنے سے متعلق ترجمان طالبان نے کہا کہ ہمیں 80 فیصد یقین ہے کہ اس معاملے کا حل مذاکرات کے ذریعے ہوگا اور ہمیں صلح صفائی سے معاملات کو آگے لے جانا ہے۔بین الاقوامی میڈیا میں شرعی سزاؤں کی بازگشت سے متعلق ترجمان نے کہا کہ اسلامی حاکمیت کیلئے شرعی قانون نافذ کیا جائے گا، اگر آپ امن چاہتے ہیں تو وہ شریعت کے قانون میں موجود سزاؤں سے ہی آسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شرعی سزائیں دی جائیں گی مگر اس مرتبہ ہر کسی کو سزا دینے سے پہلے بھرپور تحقیق کی جائے گی۔