جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

شیخ الحدیث ہیبت اللہ زندہ ہیں، آنے والے نظام کا حصہ ہوں گے، ترجمان طالبان

datetime 24  اگست‬‮  2021 |

کابل (این این آئی)افغانستان میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے طالبان کے امیر المومنین ہیبت اللہ اخونزادہ کے زندہ نہ ہونے کی میڈیا رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ زندہ ہیں،ہیبت اللہ ہمارے امیر المومنین ہیں ، ان کی تجویز کے تحت حکومت قائم کی جائے گی،

اگر امن چاہتے ہیں تو شریعت کے قانون میں موجود سزاؤں سے ہی آسکتا ہے۔ ایک انٹرویومیں ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ شیخ الحدیث ہیبت اللہ زندہ ہیں، انہوں نے کہا کہ افغانستان کے آنے والے نظام میں ہیبت اللہ بھی شامل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہیبت اللہ ہمارے امیر المومنین ہیں اور ان کی تجویز کے تحت حکومت قائم کی جائے گی، اس وقت وہ بہت مصروف ہیں۔وادی پنج شیر میں مزاحمت کا سامنا کرنے سے متعلق ترجمان طالبان نے کہا کہ ہمیں 80 فیصد یقین ہے کہ اس معاملے کا حل مذاکرات کے ذریعے ہوگا اور ہمیں صلح صفائی سے معاملات کو آگے لے جانا ہے۔بین الاقوامی میڈیا میں شرعی سزاؤں کی بازگشت سے متعلق ترجمان نے کہا کہ اسلامی حاکمیت کیلئے شرعی قانون نافذ کیا جائے گا، اگر آپ امن چاہتے ہیں تو وہ شریعت کے قانون میں موجود سزاؤں سے ہی آسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شرعی سزائیں دی جائیں گی مگر اس مرتبہ ہر کسی کو سزا دینے سے پہلے بھرپور تحقیق کی جائے گی۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…