منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

افغانستان کی صورتحال مستحکم دکھائی دیتی ہے روس کی جانب سے اہم ترین بیان جاری

datetime 17  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو،لندن (این این آئی)روسی حکومت نے کہا ہے کہ طالبان کے شہر میں داخل ہونے کے بعد کابل میں صورتحال بالکل پرسکون ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق افغانستان کے لئے روس کے خصوصی نمائندے ضمیر کابلوف کے ایک بیان میں کہا گیا کہ افغانستان میں اقتدار پر طالبان کے کنٹرول کے بعد صورتحال کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ہمارے پاس موجود

معلومات کے مطابق دارالحکومت کابل اور افغانستان بھر میں حالات مستحکم ہیں۔ طالبان نے عوامی نظم و نسق کا آغاز کر دیا ہے اور مقامی شہریوں اور غیر ملکی سفارتی مشنوں کے عملے کی سلامتی کی ضمانت دی ہے۔جاری کئے جانے والے اس بیان میں کہا گیا کہ ہم افغانستان کے تمام فریقین سے تشدد سے پرہیز کرنے اور صورتحال کے پر امن حل کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔کابلوف نے روسی سفارت خانے کے کارروائیاں جاری رکھنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں نئے اقتدار کے نمائندوں سے روابط کا آغاز کر دیا گیا ہے۔روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ طالبان کے کنٹرول میں آنے کے بعد کابل کی صورتحال مستحکم ہو رہی ہے اور عسکریت پسندوں نے امن عامہ کی صورتحال بحال کرانا شروع کر دی ہے۔دوسری جانب برطانوی وزیر خارجہ نے کابل کا اقتدار سنبھالنے والے طالبان کو خبردار کیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کو دہشت گردی کی پناہ گاہ نہ بننے دیا جائے۔ انہوں نے مغربی قوتوں پر زور دیا

ہے کہ وہ اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں دہشت گرد قوتوں کو پنپنے نہ دیں۔ڈومینیک راب نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک کو طالبان کے ساتھ تعلقات میں حقیقت پسندانہ رویہ اپنانا ہو گا اور افغانستان کے نئے حکمرانوں پر نظر رکھنا ہوگی۔وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ طالبان کے لئے ہمارا پیغام یہی ہے

کہ افغانستان سے مغرب پر دہشت گرد حملے نہیں ہونے چاہئیے ہیں، ہم نے 20 سال محنت کر کے یہ یقینی بنایا ہے کہ مغربی ممالک محفوظ رہ سکیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم سفارتی و معاشی پابندیوں سمیت تمام ممکنہ اقدام اٹھانے کو تیار ہیں جن سے ہم طالبان سے اپنی بات منوا سکیں اور میں حقیقت پسند رہتے ہوئے طالبان حکومت پر مثبت اثر ڈالنا چاہتا ہوں۔اس سوال کے جواب میں کہ کیا طالبان غیر منظم جتھا ہیں؟ راب کا کہنا تھا کہ میں اس نقطہ نظر سے اختلاف نہیں رکھتا مگر اب اقتدار ان کے پاس ہے اور ہمیں اس حقیقت سے نمٹنا ہوگا۔ ہمیں اس امر کو دیکھنا ہوگا کہ آیا یہ نئی حکومت کو قابو میں کر سکیں گے یا نہیں؟۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…