اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) 26 جون 2021 کواغوا ہونے والے بلوچستان عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی ممبر ملک عبیداللہ کاسی کو قتل کردیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملک عبیداللہ کاسی کی تشدد زدہ لاش آج پشین کے علاقے سرانان ریلوے پھاٹک کے قریب سے ملی ہے۔عبید اللہ کاسی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے کوئٹہ منتقل کر دی گئی۔
دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے رکن مرکزی کمیٹی ملک عبیداللہ کاسی کے اغوا کے بعد شہید کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئیے کہا ہے کہ بلوچستان میں ملک عبیداللہ کی شہادت، اس قسم کے ہتھکنڈوں سے ہم اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔قربانیوں کا یہ سلسلہ خدائی خدمتگار تنظیم سے لے کر عوامی نیشنل پارٹی تک آج بھی جاری ہے۔دہشتگردی، دھونس، انتہاپسندی اور امن مخالف بیانیوں کی مخالفت کرنا اگر جرم ہے، تو یہ جرم کرتے رہیں گے۔ باچاخان مرکز پشاور سے جاری مذمتی بیان میں اے این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ ملک عبیداللہ کاسی سے پہلے صوبائی ترجمان بلوچستان اسدخان اچکزئی کو بے دردی سے شہید کیا گیا۔آج ہمیں بلوچستان سے ایک اور لاش دی گئی لیکن مظلوم اقوام کے حق کی جنگ میں ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ریاست بلوچستان میں اپنے شہریوں کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے، حالات خراب سے خراب تر ہوتے چلے جارہے ہیں۔ریاست جواب دیں اگر
اے این پی کے ساتھیوں کے تحفظ میں ناکام ہے تو ہم اپنے تحفظ میں آزاد ہوں گے اور ہم کوئی بھی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ 26جون سے لاپتہ ملک عبیداللہ کاسی کے کیس پر ہمیں کچھ نہیں بتایا گیا، بلکہ انکی لاش حوالہ کی گئی۔ اسدخان اچکزئی یا آج ملک عبیداللہ کاسی کی شہادت، کسی واقعے کی مکمل تحقیقات نہیں ہوئیں۔اے این پی بلوچستان کی قیادت اور ملک عبیداللہ کاسی کے خاندان کا فیصلہ ہمارا فیصلہ ہوگا۔ہم عدم تشدد کے پیروکار ہیں لیکن لاشیں اٹھانے کا سللسہ مزید برداشت نہیں کریں گے۔