پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

لاہور سے لاپتہ چاروں بچیوں کو رکشہ ڈرائیور نے فروخت کیا، تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

datetime 4  اگست‬‮  2021 |

لاہور(این این آئی) لاہور کے علاقے ہنجروال سے لاپتا ہونے والی 4 بچیوں کے معاملے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق چاروں بچیاں سہانے مستقبل کے لیے گھر چھوڑ کر گئی تھیں، سوتیلی بہنیں کنزہ اور انعم اپنے باپ عرفان کے پاس رہتی تھیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ

مقدمے کا مدعی عرفان اپنی دونوں بیویوں کو طلاق دے چکا ہے، کنزہ اور انعم اپنے باپ عرفان کے نشے کی وجہ سے تنگ تھیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کنزہ اور انعم نے پڑوسی اکرم کی بیٹیوں عائشہ اور ثمرین کو ساتھ ملایا، چاروں بچیوں نے حالات سے دلبرداشتہ ہو کر گھر سے بھاگنے کی ٹھانی۔پولیس ذرائع کے مطابق چاروں بچیاں چاہتی تھیں کہ ان کے پاس بہت سا پیسہ آ جائے، بچیاں ہنجروال اورنج ٹرین اسٹاپ سے ٹرین پر بیٹھ کر گلشن راوی پہنچیں، گلشن راوی میں عائشہ نے موبائل سے فون کر کے محلے دار عمر کو بلا لیا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ عمر گلشن راوی پہنچا لیکن معاملے کا سن کر ڈر کر واپس آگیا، عمر نے ہنجروال پہنچ کر بچیوں کے والدین کو بتا دیا کہ وہ بھاگ گئی ہیں۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چاروں بچیاں ایک رکشہ ڈرائیور ارسلان کے ہتھے چڑھ گئیں، رکشہ ڈرائیور ارسلان چاروں بچیوں کو تین چار گھنٹے شہر میں گھماتا رہا، پھر چاروں بچیاں قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کے قریب رکشے سے اتر گئیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے رکشہ ڈرائیور ارسلان اور اس کے ساتھی ارشد کو حراست میں لے رکھا ہے، قائداعظم انڈسٹریل ایریا سے چاروں بچیاں ایک اور رکشہ ڈرائیور کے ہتھے چڑھ گئیں، رکشہ ڈرائیور بچیوں کو پہلے اپنے گھر گرین ٹائون لے گیا۔پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ رکشہ ڈرائیور چاروں بچیوں کو ساہیوال لے کر چلا گیا، رکشہ ڈرائیور کی بیوی اور اس کا دوست بھی اپنی بیوی کے ساتھ بچیوں کے ہمراہ تھا۔ذرائع کے مطابق رکشہ ڈرائیور نے چاروں بچیوں کو جسم فروشی کے اڈے پر بیچنے کا پروگرام بنایا تھا۔ پولیس نے بروقت کارروائی کر کے چاروں بچیاں برآمد کر لیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چاروں بچیوں کا طبی معائنہ کروایا جائے گا اور ان کے بیان کے بعد لاہور لایا جائے گا، پولیس اس معاملے میں اب تک 2 خواتین سمیت 6 افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…