اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی )لاہور کے علاقے ہنجروال سے لاپتہ ہونے والی چار بچیوں کے واقعے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے پولیس نے بچیوں کی لوکیشن ٹریس کرلی۔تفصیلات کے مطابق ہنجروال میں 4 بچیوں کے گمشدہ ہونے سے متعلق ابتدائی تحقیقات سامنے آگئیں،
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایک بچی کے پاس موبائل فون موجود ہے، بچیوں کی لوکیشن جوہر ٹاو¿ن آرہی ہے، جلد بچیوں تک پہنچ جائیں گے۔نجی ٹی وی ٹوئنٹی فور کے مطابق پولیس کے مطابق مالک مکان اور کرایہ داروں کی بچیاں چار دن قبل لاپتا ہوئیں، بچیوں میں 10 سالہ انعم، 11 سالہ کنزہ، 8 سالہ عائزہ اور 14 سالہ ثمرین شامل ہیں۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکیاں میٹرو ٹرین سیر کیلئے نکلیں تھیں محلہ دار عمر رابطے میں تھا، چاروں لڑکیاں گلشن راوی کے قریب اتریں اور رکشہ کیا، رکشہ ڈرائیور نے بچیوں کو ای ایم ای سوسائٹی کے قریب اتارا تھا۔پولیس کے مطابق رکشہ ڈرائیور ارسلان اور محلہ دار عمر کو حراست میں لیا ہے، عمر چاروں بچیوں کو ہنجروال چھوڑ کر اپنے گھر چلا گیا تھا۔واضح رہے کہ تھانہ ہنجر وال کی حدود سے پر اسرار طو رپر لا پتہ ہونے والی چا ر لڑکیوں کا تاحال کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا ، پولیس نے 30جولائی کی رات گیارہ بجے تک لڑکیوں کے ساتھ رہنے والے محلے دار عمر اور رکشہ ڈرائیور ارسلان کو حراست میں لے کے تحقیقات کا آغاز کر دیا، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ ہنجروال کی حدود سے پر اسرار طو رپر لا پتہ ہونے والی چار لڑکیوں کا تاحال کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا ۔ 10سالہ انعم،11سالہ کنیزہ محلے دار عائشہ اور ثمرین کے ساتھ اورنج لائن ٹرین کی سیر کا کہہ کر گھر سے نکلی تھیں لیکن رات گئے تک واپس نہ آنے پر اہل خانہ نے اغواء کا مقدمہ درج کرادیا ۔ پولیس کے مطابق لڑکیوں کو رکشہ ڈرائیور ارسلان نے 30جولائی کی رات ای ایم ای سوسائٹی کے قریب چھوڑا جبکہ رات 11بجے تک محلے دار ارسلان بھی لڑکیوں کے ساتھ تھاجو اپنے گھر واپس آ گیا ۔ پولیس نے محلے دار اور رکشہ ڈرائیور کو حراست میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے چار بچیوں کے مبینہ اغواء کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے حکم ویا ہے کہ بچیوں کی بحفاظت بازیابی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے او راس کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔