اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ریلوے افسران نے مسافرکوچز کا مصنوعی بحران پیداکردیا،پچاس کوچز شارٹ کر دیں،سیاسی شخصیت کی خوشنودی کیلئے حیرت انگیز فیصلہ

datetime 1  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان ریلوے میں افسران نے مسافرکوچز کا مصنوعی بحران پیداکردیا،88ٹرینوں چلانے کے لیے 50مسافرکوچز شارٹ کردیں،ٹرنیوں میں 50 کوچز کی کمی نے ریلوے کاپورا نظام بیٹھا دیا،سٹیشنوں پر مسافروں اور ریلوے حکام میں لڑائی جھگڑا معمول بن گیا،پسنجرٹرنیوں میں کوچز کی کمی کی وجہ سے مسافر انجن اور چھتوں پر سفر کرنے پر مجبورہیں،

مسافر کوچزکی کاغذات میں شدید کمی کے باوجود ریلوے افسران نے سیاسی شخصیت جو کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی کے رکن ہیں کہ کہنے پر ان کے حلقے میں دوٹرینیں 14اگست کوچلانے کافیصلہ کرلیا۔کروناسے پہلے 134مسافرٹرینیں چلتی تھیں جو اب 88 ہیں مگر اس کے باوجود مسافر کوچز کہاں چلی گئیں ریلوے حکام کے پاس کوئی جواب نہیں، کیرج فیکٹری اور لاہورمیں مرمت ہونے والی کوچز بھی سسٹم میں شامل نہیں کی جارہی ہیں۔حکام کاکہناہے کہ ریلوے میں مسافرکوچز کے بحران کو ختم کرنے میں سال لگ جائے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 7جون کو سانحہ گھوٹکی جس میں سرسید ایکسپریس اور ملت ایکسپریس میں حادثہ ہواتھا جس کے بعد وزیر ریلوے نے ریلوے افسران پر شدید برہمی کاظہارکیاتھا جس کے ردعمل میں ریلوے افسران نے فوری طور پر بڑی تعداد میں مسافرکوچز سسٹم سے نکال لیں جس سے ریلوے کومسافر ٹرینوں کوچلانے کے لیے شدید مشکلات کاسامنا شروع ہواور ٹرنیوں کومسافر کوچز نہ ہونے کی وجہ سے بار بار منسوخ کرناپڑرہاتھا اسی وجہ سے جناح ایکسپریس ٹرین کوبھی ختم کردیاگیاجس مسافر کوچز میں معمولی نقص تھا اور معمولی مرمت کے بعد ٹھیک ہوسکتاتھا اس کوبھی سسٹم سے ہٹادیاگیاڈیڑھ ماہ گزرجانے کے باوجود سسٹم میں مسافر کوچز کی کمی کو پورا نہ کیاجاسکا اور نہ ہی مسافر کوچز جن میں معمولی نقص تھاان کوٹھیک کرکے سسٹم میں لایاجاسکا۔

پاکستان ریلوے کو 88 مسافر ٹرنیوں کو چلانے میں شدید دشواری کاسامناہے اس وقت ریلوے کو 50 مسافرکوچز کی شدید کمی کاسامناہے جس کی وجہ سے مسافر جب ٹکٹ لے کر سٹیشن پہنچتے ہیں تو ان کومعلوم ہوتاہے کہ کوچز کی کمی کی وجہ سے ان کی کوچ ٹرین میں موجود ہی نہیں ہے۔مسافر کوچ نہ ہونے کی وجہ سے ریلوے

سٹیشنوں پر مسافروں اور ریلوے حکام کے درمیان لڑائی معمول بن چکی ہے جبکہ اس کے ساتھ پسنجر ٹرینوں سے بھی کوچز کم کردی گئیں ہیں جس کی وجہ سے مسافر انجنوں اور مسافر کوچز کی چھتیوں پر سفر کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔کیرج فیکڑی اسلام آباد میں ماہانہ 12 کوچز اوسط کے حساب سے بن رہی ہیں جبکہ لاہور فیکڑی میں

80 کوچز ماہانہ مرمت ہوکر نکل رہی ہیں مگر ان دونوں جگہوں سے بننے والی کوچز کہاں جارہی ہیں اور سسٹم میں کیوں شامل نہیں ہورہی ہیں یہ بڑاسوالیہ نشان ہیکوچز کی کمی کی وجہ سے آوٹ سورس ہونے والی ٹرنیں سے بھی دوکوچزکم کردی گئیں جس سے ریلوے کوسوفیصد ادائیگی نجی کمپنی کوکرنی پڑے گی۔ذرائع کی بات کے

ریلوے افسران جان بوجھ کرریلوے میں بحران پیداکررہیہیں جب کاغذات میں مسافر کوچز کی شدید کمی اور موجود ٹرنیوں کی کوچز دستیاب نہیں ہیں کے باوجود پبلک اکاونٹس کمیٹی کے رکن جو کہ پی اے سی کی سب کمیٹی کے کنوئینر بھی ہیں اور ریلوے کے حوالے سے آڈٹ اعتراضات ان کی سب کمیٹی میں آتے ہیں نے ریلوے حکام سے

ملاقات کی اور اپنے حلقہ میں دومسافرٹرینیں چلانے کاکہا ریلوے افسران نے کاغذات میں مسافر کوچز کی شدید کمی کے باجود شورکوٹ کے لیے دوٹرینیں چلانے ان کویقین دہانی کرائی بلکہ 14اگست کو دونوں ٹرینیں چلانے کے لیے اقدامات بھی شروع کردیئے۔ ریلوے حکام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ریلوے نظام میں 50 مسافر کوچز کی کمی کاسامناہے سانحہ گھوٹکی سے پہلے افسران جس کوچ میں معمولی نقص ہوتا اس کو جانے

دیتے تھے مگر اب افسران کسی قسم کی ذمہ داری لینے کے لیے تیار نہیں ہیں جس کی وجہ سے کوچز کی کمی کاسامناہے ریلوے سسٹم میں 11سو کوچز ہیں کوچز کی کمی کوپوراکرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں مکمل طور پر اس بحران سے نکلنے میں ایک سال لگے گا۔کوچزکی کمی کے باوجود دو نئی ٹرینیں کس طرح چلائی جارہی ہیں ان کاان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ترجمان ریلوے کوبھی اس حوالے سے تفصیلی سوال نامہ بھیجاگیامگر انہوں اپناموقف نہیں دیا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…