افغان حکومت کی جانب سے سفیر واپس بلانےکے فیصلے پر پاکستان کا ردعمل سامنے آگیا

19  جولائی  2021

اسلام آباد (اے پی پی)پاکستان سے اپنے سفیر اور سینئر سفارتکاروں کو واپس بلانے کا افغانستان حکومت کا فیصلہ بدقسمتی اورافسوسناک ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے  جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں سفیر کی صاحبزادی کے اغوا اور تشدد کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں اعلی ترین

سطح پر اس ضمن میں پیش رفت کو دیکھا جارہا ہے۔سفیر، ان کے اہل خانہ ، سفارتی عملے اور پاکستان میں افغانستان کے قائم قونصل خانوں کے لئے حفاظتی انتظامات میں مزید اضافہ کردیاگیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ سیکریٹری خارجہ نے  افغانستان کے سفیر سے ملاقات کی اور انہیں ان اقدامات سے آگاہ کیا جو حکومت پاکستان اس ضمن میں کررہی ہے اور انہیں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ہمیں امید ہے کہ افغانستان کی حکومت اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے گی۔دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عجلت میں افغان سفیر کی طلبی پر ہمیں تشویش ہے، جس عجلت میں جب وہ جا رہے ہیں اس سے بہت سے سوالیہ نشان اٹھتے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ افغان سفیر یہاں رہیں اور تحقیقات میں تعاون کریں تاکہ ہم بات کی تہہ تک پہنچیں اور جنہوں نے یہ حرکت کی ہے انہیں قرارواقعی سزا ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تاشقند میں افغان صدر اشرف غنی نے غیرذمہ دارانہ بات کی ہے کہ 10 ہزار لوگ پاکستان سے دراندازی کر کے

افغانستان میں داخل ہوئے ہیں، ان کے پاس کوئی ٹھوس شواہد بھی نہیں، میں نے افغان صدر سے کہا کہ ایک طرف آپ پاکستان پر الزمات لگا رہے ہیں اور دوسری طرف تعاون کی درخواست کر رہے ہیں، پاکستان امن میں شراکت دار بننا چاہتا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے افغانستان میں امن و استحکام کے حوالے سے اسلام آباد میں ایک امن کانفرنس کا

انعقاد کرنا چاہا لیکن افغانستان میں ایک چھوٹا طبقہ نہیں چاہتا کہ یہ امن کانفرنس ہو اور بھارت کو بھی اس پر شدید اعتراض تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت افغانستان میں سپائلر کا کردار ادا کر رہا ہے، ایک طرف بھارت دنیا کو تاثر دے رہا ہے کہ وہ امن و استحکام کے عالمی ایجنڈے میں ان کا ساتھی ہے لیکن دوسری جانب وہ افغانستان میں امن میں رخنہ اندازی کر رہا ہے، بھارت کا دوہرا معیار خطے کے امن کیلئے بہت خطرناک ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…