اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

ابن جوزی روایت کرتے ہیں کہ ھرات میں ایک سادات فیملی تھی

datetime 18  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ابن جوزی روایت کرتے ہیں کہ ھرات میں ایک سادات فیملی تھی ۔خاتون جوانی میں بیوہ ہوگئیں ۔بچوں والی تھیں ۔تنگ دستی آئی توانہوں نے سمرقندکی طرف ہجرت کی ۔وہاں پہنچیں تولوگوں نے پوچھاکہ یہاں کوئی سردار،کوئی سخی ہے ؟؛لوگوں نے بتایاکہ یہاں دوسردارہیں ۔

ایک مسلمان ہے اورایک آتش پرست ۔خاتون مسلمان سردارکے گھرگئیں اورکہاکہ میں آل رسولﷺ ہوں ،پردیسن ہوں ،نہ کھانے کوکچھ ہے نہ ہی رہنے کاکوئی ٹھکانہ ہے ۔ سردارنے پوچھا:تمھارے پاس کوئی نسب نامہ ہے ؟ ’’خاتون نے کہا‘‘:بھائی میں ایک نادارپردیسن ہوں ،میں سندکہاں سے لاؤں ؟ ’’وہ کہنے لگا‘‘:یہاں توہردوسراآدمی کہتاہے کہ میں سید ہوں ،آل رسولﷺہوں ،یہ جواب سن کروہ خاتون وہاں سے نکلیں اورمجوسی سردارکے پاس گئیں ۔وہاں اپناتعارف کرایااس نے فورا اپنی بیگم کوان کے ہمراہ بھیجاکہ جاؤان بچیوں کولے آؤ،رات سردہے ،خاتون اوران کی بچیوں کوکھاناکھلاکرمہمان خانے میں سونے کیلئے جگہ دے دی گئی ۔ اسی رات کومسلمان سردارنے خواب دیکھاکہ رسول ﷺ جنت میں سونے سے بنے ایک خوبصورت محل کے دروازے پرکھڑے ہیں ’’یہ عرض کرتاہے ‘‘:یارسول اللہ ﷺ !یہ محل کس کاہے ؟آپﷺ ٖفرماتے ہیں :ایک مسلمان کاہے ،یہ کہتاہے :مسلمان تومیں بھی ہوں ’’آپ فرماتے ہیں ‘‘:اپنے اسلام کی کوئی سندپیش کرو،وہ شخص کانپ جاتاہے ،آپ ﷺ فرماتے ہیں :’’میرے گھرکی بیٹی تیرے دروازے پرچل کرآئی اورتونے اس سے سادات ہونے کی سند مانگی ؟میری نظروں سے دورہوجا۔ جب اس کی آنکھ کھلی تووہ ننگے سراورننگے پاؤں باہرنکل آیااورشورمچاناشروع کردیاکہ وہ پردیسن خاتون کہاں گئی ؟لوگوں نے بتایاکہ وہ آتش پرست سردارکے گھرچلی گئی ۔وہ اسی حالت میں بھاگابھاگاکیااوراس سردارکے دروازے کوزورزورسے کھٹکھٹانے لگ پڑا۔گھرکامالک باہرنکلااورپوچھا:کیاہوا؟وہ خاتون جواپنی بچیوں کے ہمراہ تمھارے گھرمیں ٹھہری ہوئی ہے ،مجھے دے دووہ میرے مہمان ہیں ۔ حضور!وہ میرے مہمان ہیں ،میں آپ کونہیں دے سکتا۔مجھ سے تین سودینارلے لواورانہیں میرامہمان بننے دو‘‘ مجوسی سردارکی آنکھوں میں آنسوبھرآئے ،کہنے لگا‘‘:بھائی میں نے بن دیکھے کاسوداکیاتھا،اب تودیکھ چکاہوں ،اب میں تمھیں کیسے واپس کردوں ؟میں خواب دیکھاکہ جنت کے دروازے پراللہ کے نبی ﷺ کھڑے تھے ،تجھے کہاجارہاتھاکہ دورہوجا!اس کے بعد رسول خداﷺ میری طرف متوجہ ہوئے اورفرمانے لگے کہ تومیری بیٹی کوکھانااورٹھکانہ دیا۔تواورتیراساراخاندان بخش دیئے گئے ہیں ۔سب کے لئے اللہ تعالی نے جنت کافیصلہ کردیاہے ۔آنکھ کھلتے ہی میں ایمان لاچکاہوں ،میراساراخاندان کلمہ پڑھ چکاہے ،ہم وہ دولت کبھی آپ کوواپس نہیں کرینگے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…