جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

حضرت محمد ﷺ نے فرمایا 4چیزیں آ پ کو پریشان یا بیمار کرتی ہیں 4چیزیں چہرے کی رونق ختم کر دیتی ہیں

datetime 13  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )آقائے دو عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ چار چیزیں انسان کو پریشان اور بیمار کر تی ہیں ۔زیادہ باتیں کرنا ،زیادہ سونا ،زیادہ کھانا ،زیادہ لوگوں سے میل جول۔ آقائے دوعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ

آپ جب بھی کھانا کھاؤ بھوک رکھ کر کھانا کھاؤ تا کہ آپ کی صحت برقرار رہے آپ کسی بیماری میں مبتلا نہ ہوں زیادہ کھانے سے انسان بہت سی بیماریوں سے مبتلا ہو سکتا ہے آقائے دو عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ چار چیزیں آپ کو ختم کر دیتی ہیں ۔پریشانی ،غم ، بھوک ،دیر سے سونا۔نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اللہ نے فرمایا چار چیزو ں سے چہرے کی رونق ختم ہوجاتی ہے اور خوشیاں چلی جاتی ہیں ،جھوٹ بولنا،عزت نہ کرنا یا غلط بات پر اصرار ،بغیر جانے بحث کرنا،کسی غلط چیز کو بنا خوف کے کرگزرنا۔ آقائے دو عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ چار چیزیں انسان کے چہرے کی رونق کو بڑھا دیتی ہیں چہرہ روشن اور منور ہوجاتا ہے ،پرہیزگاری، وفاداری،رحم دلی، دوسروں کے بغیر کہے ان کی مدد کرنا۔حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ایک آدمی کی جب موت کا وقت آیا اور وہ اپنی زندگی سے مایوس ہوگیا تو اُس نے اپنے اہل و عیال کو وصیت کی: جب میں مر جاؤں تو میرے لئے بہت سا ایندھن اکٹھا کر کے آگ جلانا (اور مجھے جلا دینا)، جب آگ میرے گوشت کو جلا کر ہڈیوں تک پہنچ جائے تو میرے جسم کو لے کر پیس ڈالنا اور کسی گرم ترین دن میں یا جس روز تیز ہوا چلے تو میری راکھ کو دریا میں ڈال دینا۔ پس اللہ تعالیٰ نے اس کے اجزا کو جمع کیا اور فرمایا: تو نے ایسا کیوں کیا؟ اُس نے جواب دیا: محض تجھ سے ڈرتے ہوئے، پس اﷲ تعالیٰ نے اُس کی مغفرت فرما دی۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ایک شخص، جس نے کوئی نیکی نہیں کی تھی کہا: جب وہ مر جائے تو اُسے جلا دیا جائے، پھر اُس کی آدھی راکھ خشکی میں اور آدھی سمندر میں بہا دی جائے۔ کیونکہ خدا کی قسم، اگر اللہ تعالیٰ نے اُس پر قابو پایا تو ضرور اُسے اتنا عذاب دے گا جتنا ساری دنیا میں کسی کو عذاب نہ دیا ہو گا۔ (سو اُس کے اہلِ خانہ نے ایسا ہی کیا) پس اللہ تعالیٰ نے سمندر کو حکم دیا تو اس نے اس کے سارے ذرے اکٹھے کر دیئے اور خشکی کو حکم دیا تو جو ذرے اس کے اندر تھے اس نے جمع کر دیئے پھر اُس سے دریافت فرمایا: تو نے ایسا کیوں کیا؟ اُس نے عرض کیا: (اے اﷲ!) تو اچھی طرح جانتا ہے، تجھ سے ڈرتے ہوئے۔ پس اﷲ تعالیٰ نے اُسے بخش دیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…