لاہور(آن لائن)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے خبردار کیا ہے کہ اگرہم نے خود کو نہیں بدلا تو خدانخواستہ ملک میں خونی انقلاب آسکتا ہے، نیب نیازی گٹھ جوڑ نے پورا زور لگایا لیکن ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکے، 2013 سے 18 20 تک ن لیگ حکومت نے لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کیا اور ہمیشہ ہمیشہ کے لیے اسے خیرباد کہہ دیا
مگر موجودہ حکومت کے تین سال میں لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا، ہم نے اپنے دورمیں سستے ترین پاور پلانٹس لگائے لیکن شاباش ملنے کے بجائے دیوار سے لگا دیا گیا، پاورپلانٹس کے لیے پانچ ممالک کے رہنماوَں کے گھٹنوں کوہاتھ لگایا مگر صرف پاکستان کے لیے، فیصلہ کرلیں کس نے عملی خدمت کی اور کون تقاریر سے وقت ضائع کررہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو لاہور میں مسلم لیگ(ن) کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کردیا ہے، کیا ہے یہ نیا پاکستان جس کے انہوں نے نعرے لگائے تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ پاور پلانٹ لگائیں گے اگر بجلی فالتو تھی تو پاور پلانٹ کیوں لگارہے ہیں۔ 2013 اور 2018 کے درمیان نواز شریف کی قیادت میں پانچ سالوں میں لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوگیا تھا، 2018 کے الیکشن کے دوران میں جلسوں میں کہا کرتا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے نواز شریف کی قیادت میں اس ملک میں بجلی کے اندھیرے یعنی لوڈشیڈنگ ہمیشہ کے لیے ختم ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2013 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دھرنوں نے معیشت کو دھڑن تختہ کردیا تھا اور پاکستان ہر حوالے سے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا تھا مگر آج ان 3 سالوں میں لوڈشیڈنگ بدقسمتی سے دوبارہ آچکی ہے۔
ایک بات طے ہے کہ گزرا ہوا زمانہ آتا نہیں دوبارہ مگر عمران خان نے اس لوڈشیڈنگ کو پاکستان میں واپس لاکر اس کی بھی نفی کردی ہے کہ وہ پرانے زمانے کو واپس لے آئے ہیں جس نے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار اور معیشت کو تباہ کردیا۔شہباز شریف نے کہا کہ ایک وقت کی روٹی لوگوں کے لیے محال ہوگئی تھی اور پنکھا نہیں
چلتا تھا لیکن لوڈ شیڈنگ ختم ہونے کے بعد اس کے واپس آنے کی کوئی دلیل ہے۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ عمران خان اور ان کے وزرا نے کئی بار کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے زمانے میں کمیشن اور کِک بیکس کے لیے فالتو بجلی پیدا کی گئی، انہوں نے کرپشن کی خاطر زیادہ پاور پلانٹس لگائے جن کی ضرورت نہیں تھی۔شہباز شریف نے کہا
کہ پچھلے کچھ ہفتوں یا 3 سالوں کے ان کے بیانات پڑھ لیں کہ پی ٹی آئی سولر انرجی، ونڈ پاور، گیس بیس پاور پلانٹ لگائے گی، اگر بجلی فالتو تھی تو یہ پاور پلانٹ کیوں لگارہے ہیں، بجلی فالتو تھی تو لوڈ شیڈنگ کیوں ہورہی ہے، اب ان کے اپنے بیانات کی نفی ہورہی ہے۔ ان بیانات کی روشنی میں آپ خود فیصلہ کرلیں کہ کون سچا ہے اور
کون جھوٹا، کس نے قوم کی عملی خدمت اور کون تقاریر سے وقت ضائع کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ 3 سال تک اس معاملے کی تحقیقات کرتا رہا کہ اربوں ڈالر کے وہ منصوبے جو پاکستان نے اپنے وسائل سے گیس کی بنیاد پر لگائے لیکن 3 سال میں ان پاور پراجیکٹس میں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکا۔ میں پہلے
بھی کہہ چکا ہوں اور آج بھی کہتا ہوں کہ یہ پاور پلانٹس دنیا کے سستے ترین پاور پلانٹس ہیں جن میں بھکی، حویلی بہادر شاہ، بلو کی اور تریمو سمیت 4 پاور پلانٹس لگائے گئے تھے، تریمو کا چوتھا پلانٹ مکمل نہیں ہوا ہمارے زمانے میں اس کی مشینری بھی آنی شروع ہوگئی تھی۔انہوں نے کہا کہ 3 سالوں میں اس قوم کو دونوں ہاتھوں سے
بے دردی سے لوٹا گیا، یہ بات صرف نااہلی یا بدترین غفلت کی نہیں بلکہ بدترین کرپشن کی ہے جس نے آج دوبارہ لوگوں کو بجلی کی لوڈشیڈنگ برداشت کرنے پر مجبور کردیا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں ہر جگہ اوسط 4 سے 6 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ چھوٹے شہروں میں 8 گھنٹوں تک بجلی غائب رہتی ہے، مجھے ایک صاحب
نے بلوچستان میں 10 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر نے کہا کہ مجھے بتائیں کیا یہ ہے وہ نیا پاکستان جس کے انہوں نے نعرے لگائے تھے، جس طرح انہوں نے ہمیں بدنام کیا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ٹیم نے دن رات محنت کرکے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا، شاہد خاقان، خواجہ آصف، احسن اقبال، رانا ثنا اللہ کسی پر کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔