اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )پاکستانیوں کے عرب امارات میں داخلے پر پابندی میں مزید توسیع کر دی گئی ۔ اماراتی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق بھارت اور 13 دیگر ممالک پاکستان، لائبیریا، نمیبیا، سیرا لیون، کانگو، یوگینڈا، زیمبیا، ویت نام، بنگلہ دیش، نیپال، سری لنکا، نائیجیریا اور سائوتھ افریقہ سے مسافر پروازوں کی
یو اے ای آمد پر عائد پابندی کی مدت 21 جولائی کی رات 12 بجے تک بڑھا دی گئی ہے۔اس اعلان کے بعد بھارت اور پاکستان میں پھنسے ہزاروں اماراتی ویزہ ہولڈرز کی اگلے ایک ماہ تک واپسی نہیں ہو سکے گی۔ اس فیصلے نے ہزاروں پاکستانیوں کو مایوس کر دیا ہے۔ کیونکہ امارات جلد واپسی نہ ہونے سے ان کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ جبکہ کئی پاکستانیوں کے امارات میں تعلیم کا سلسلہ بھی متاثر ہو رہا ہے ، دوسری جانب بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں کورونا کی نئی قسم ڈیلٹا ویرینٹ کے کیسز کی تصد یق کے بعد ممبئی میں گزشتہ روز شاپنگ مالز،سنیما بند کردیئے گئے۔سائنسدانوں کو خدشہ ہے کہ ڈیلٹا پلس انفیکشن کورونا کی ایک اور لہر کو متحرک کرسکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت میں ڈیلٹا پلس کے 48 کیسزکی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ اب تک کم ازکم 11ممالک میں کوروناکی نئی قسم ڈیلٹاپلس کے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔دوسری جانب اہم یورپی ممالک نے پاکستان کو کرونا ہائی رسک ممالک کی فہرست سے نکال کر عائد سفری پابندی ختم کردی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بلجیم نے پاکستان کو کورونا ہائی رسک ممالک کی فہرست سے نکال دیا ہے اور پاکستان پر عائد سفری پابندی ختم کر دی ہے۔بلجیم حکام کے مطابق پاکستان سے پابندی 4جولائی سے اٹھائی گئی ہے۔سفارتی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی مسافر سفر کے آغاز سے قبل قوانین پر نظر ڈال لیں اور حکومتی اقدامات اور ایس او پیز کا خیال کی پابندی کریں۔بعض ممالک کی جانب سے سفری پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد غیرملکیوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور ان کے لیے خصوصی ایس او پیز طے کیے گئے ہیں۔دوسر ی جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے افغانستان سے آنے والے طلبہ کے لیے ایس او پیز طے کر لئے ہیں، ایس او پیز کا اعلان وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی اجلاس میں کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق این سی او سی نے کہا ہے کہ افغانستان سے 3ہزار طلبہ کی آمد جاری ہے، افغان طلبہ پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں، ان کی آمد پر کرونا ٹیسٹنگ کے موثر انتظامات کیے گئے ہیں۔این سی او سی کے مطابق کرونا پازیٹیو افغان طلبہ کو واپس بھجوایا جائے گا، افغانستان سے آنے والے طلبہ 10دن لازمی قرنطینہ میں رہیں گے، اور قرنطینہ کے اختتام پر ان کو کرونا ویکسین لگائی جائے گی۔اجلاس میں این سی او سی نے ملک میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر شدید اظہار تشویش کیا، حکام کا کہنا تھا کہ مختلف سیکٹرز میں کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، جن میں ریسٹورنٹس، انڈور جمنیزیم، شادی ہالز، ٹرانسپورٹ، مارکیٹس، ٹوررازم شعبے شامل ہیں۔اجلاس میں کہا گیا کہ ایس او پیز پر عدم عمل درآمد پر سخت پابندیوں کے فیصلے بھی لیے جا سکتے ہیں،اس سلسلے میں ایک خصوصی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں ایس او پیز نفاذ کے سخت میکنزم پر غور ہوگا۔اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ کروناویکسینیشن کے تصدیقی پورٹل کا اجرا بھی کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد لازمی ویکسینیشن والے مقامات پر تصدیقی عمل یقینی بنانا ہے، شہری ویکسینیشن کے وقت نمز میں کوائف کا اندراج یقینیبنائیں، اور ویکسین سینٹر کا عملہ بھی کوائف کا بر وقت اندراج یقینی بنائے۔این سی او سی نے کہا کہ مشاورت سے موڈرنا ویکسین والے سینٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے، ملک کے 59 مراکز میں موڈرنا ویکسین دستیاب ہے، پنجاب کے 15، سندھ 10، کے پی کے 14، بلوچستان کے 4،گلگت بلتستان کے 6، آزاد کشمیر کے 5، اسلام آباد کے 5 سینٹرز پر موڈرنا ویکسین دستیاب ہے۔