پشاور (این این آئی)خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال میں سرکاری سطح پر نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی عائد کردی ہے۔خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے نئے ترقیاتی فنڈز کے استعمال کے لیے جاری گائیڈ لائنز کے مطابق سرکاری فنڈز پر ورکشاپ اور سیمینار کا انعقاد اور بیرون ممالک علاج پر مکمل پابندی ہوگی۔محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے انتظامی سیکریٹریز،
ڈپٹی کمشنرز اور دیگر متعلقہ حکام کو مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے۔جاری مراسلے کے مطابق نئی اور خالی آسامیوں پر متعلقہ محکمے کی اجازت کے بعد بھرتیاں کی جائیں گی۔ 3 سال سے خالی پوسٹ پرمؤثر جواب نہ دینے کی صورت میں پوسٹ ختم کردی جائے گی۔جاری مراسلے میں کہا گیا کہ ترقیاتی بجٹ سے فرنیچر کی خریداری بھی محکمہ خزانہ کی اجازت کے بغیر ممکن نہیں ہو گی۔خیبرپختونخواکی سطح پر محاصل کو اکٹھا کرنے کے لیے ریونیو اتھارٹی کو فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔ سہ ماہی کی بنیاد پر تمام محکمے دیئے گئے اہداف کے حصول کے تعین کو یقینی بنائیں گے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ زندہ رہا تو جنوبی پنجاب صوبہ بنا کر رہوں گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دنیا میں سب لوگ فلاحی کام کرتے ہیں مگر کام وہ جو لوگوں کو فائدہ پہنچائے، جنوبی پنجاب سے کامیابی کے بعد لوگ اس علاقے کو بھول جاتے ہیں۔جہانگیرترین نے کہا کہ اپنے علاقے کے لیے کام کرنے میں سب سے زیادہ برکت ہے،تمام پارٹیوں نے بڑے بڑے وعدے کیے لیکن جنوبی پنجاب میں کوئی کام کرنے والا نہیں ہے۔۔پی ٹی آئی رہنما جہانگیرترین نے کہا کہ لودھراں پائلٹ پروجیکٹ پاکستان کا سب سے بڑا منصوبہ ہو گا،ہم اسکولز اور کالجوں میں کمپیوٹر لیب بنا رہے ہیں۔ زندہ رہا
تو جنوبی پنجاب صوبہ بنا کر رہوں گا۔جہانگیرترین نے کہا کہ میرا پیپلزپارٹی کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے۔ جنوبی پنجاب صوبے کے قیا م میں رکاوٹ ڈالنے والوں کوڈھونڈیں۔ ہم ہر قربانی دینے کو تیار ہیں،ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیری کی ’دختران ملت‘ کی سربراہ آسیہ اندرابی کو قید سے اذزاد کیا جائے۔