اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /اے پی پی )وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ امریکہ کو وہی جواب دے سکتا ہے جس کا جینا مرنا پاکستان میں ہو۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان اصل شیر ہے جو دنیا میں گرجے گا بھی اور عوام کا مقدمہ بھی لڑے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک ٹیلی فون پر ہتھیار ڈال دینے والے شیر نہیں تھے، انہوں نے شیر کی کھال پہنی ہوئی تھی، جس کے اندر ایمان ہوتا ہے اللہ اس کی حفاظت کرتا ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جنوبی
پنجاب کیلئے 184 ارب روپے کا بجٹ دیا، کم ترقی یافتہ علاقوں پر خاص توجہ دے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی نے وزیراعلیٰ پر اعتماد کرتے ہوئے تمام کٹ موشنز کو ناکام بنایا،۔دوسری جانب وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکہ اور طالبان کے درمیان جنگ سے پاکستان کو نہ صرف جانی بلکہ معاشی طور پر ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑا، وزیراعظم عمران خان ملک کے وسیع تر مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹھوس فیصلے کرتے ہیں، پر امن افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے اور ہم افغانستان میں سیاسی حل کیلئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں، بلاول بھٹو کا وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے بیان مضحکہ خیز اور بچگانہ ہے، مریم نواز کی ٹویٹ ان کے اپنے حالات حاضرہ کے اوپر ہے، مسئلہ یہ ہے کہ ان کی بات تو شہباز شریف بھی نہیں سنتے، مریم کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کو گرے لسٹ کا تحفہ ن لیگ دے کر گئی تھی، نہ یہ لوگ منی لانڈرنگ کرتے اور نہ ہی پاکستان گرے لسٹ میں جاتا، موجودہ حکومت نے پاکستان کو بلیک لسٹ میں جانے سے بچایا ہے، وزیراعظم عمران خان نے بین الاقوامی سطح پر موثر انداز سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کر کے حقیقی معنوں میں کشمیریوں کا سفیر ہونے کا ثبوت دیا، انہوں نے دنیا کے سامنے مودی کے ہندوتوا سوچ کو بے نقاب کیا، یہی وجہ ہے کہ آج مودی بیک فٹ پر جانے پر مجبور ہو گیا، زراعت، لائیو سٹاک اور غذائی تحفظ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور اسی حوالے سے وزیراعظم عمران خان اگلے ہفتے ایگری کلچر نیشنل ٹرانسفارمیشن پلان متعارف کرانے جا رہے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان جنگ سے پاکستان پر منفی اثرات مرتب ہوئے، آئے روز بم دھماکے ہوتے تھے جس سے پاکستان کو نہ صرف جانی بلکہ معاشی طور پر ڈیڑھ سو ارب ڈالر کا دھچکا لگا، اب وزیراعظم عمران خان نے کسی پرائی جنگ کا حصہ نہ بننے کے حوالے سے جو موقف اپنایا ہے وہ بالکل درست ہے، پاکستان کی خواہش ہے کہ افغانستان میں کوئی سیاسی حل نکلے تاکہ وہاں پر خانہ جنگی نہ ہو۔ فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان گزشتہ کئی دہائیوں سے 30 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے اور افغان باشندے افغانستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، وہ معاشی سرگرمیوں اور علاج معالجے کیلئے پاکستان آتے ہیں، پاکستان مزید پناہ گزینوں کو نہیں رکھ سکتا اس سے ملکی معیشت پر بوجھ پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ تمام قومی ادارے اور ہماری ایجنسیاں داخلی اور خارجی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اسلئے جب بھی قومی سلامتی کا معاملہ آئے گا تو ہم ملکی مفاد کو ترجیح دیں گے، افغانستان میں سیاسی حل ملک کے مفاد میں ہے،
ہم چاہتے ہیں کہ امریکہ جلد بازی میں کوئی ایسا اقدام نہ اٹھائے جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے دوسرے ممالک کو کوئی نقصان ہو۔ بلاول بھٹو کے بیان سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ ان کا بیان مضحکہ خیز ہے اور بچگانہ ہے، پتا نہیں کس نے انہیں کاغذ پر لکھ کر دیا، وہ کسطرح ملک کے منتخب وزیراعظم کو سیکورٹی رسک کہہ سکتے ہیں۔مریم نواز کے بیان سے متعلق ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ مریم نے اپنے حالات حاضرہ کے اوپر ٹویٹ کر دی ہے، مسئلہ یہ ہے کہ ان کی تو شہباز شریف نہیں سنتے، انہوں نے تو پائوں بھی پکڑ لئے
اور یہ منہ دیکھتی رہ گئیں، مریم کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ فیٹیف کا تحفہ بھی ن لیگ ہی دے کر گئی تھی، موجودہ حکومت نے قانون سازی کر کے فیٹیف کے 26 پوائنٹس پر پیشرفت کر کے ملک کو بلیک لسٹ میں جانے سے بچایا ہے۔فرخ حبیب نے کہا کہ ن لیگ کے قائدین اپنے دور حکومت کے دوران منی لانڈرنگ میں ملوث رہے اور انہی کیسز میں انہیں سزائیں ہوئیں، نہ یہ لوگ منی لانڈرنگ کرتے اور نہ ہی پاکستان گرے لسٹ میں جاتا، مریم اس معاملے پر بات کریں گی تو آئینے میں انہیں اپنا ہی چہرہ نظر آئے گا،
گرے لسٹ سے نکلنا پاکستان تحریک انصاف جماعت کے نہیں بلکہ ملک کے مفاد میں ہے، یہ قومی مفاد کا معاملہ ہے اس پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے، مریم نواز غیرذمہ دارانہ بیان دے کر کیا تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر شہری کے جذبات کشمیریوں کے ساتھ منسلک ہیں کوئی بھی کشمیر کا سودا کرنے کے بارے سوچ بھی نہیں سکتا، سابق حکمرانوں نے اپنے ادوار میں کشمیر اور نہ ہی بھارت کے خلاف کوئی بات کی، وزیراعظم عمران خان نے بین الاقوامی سطح پر
موثر انداز سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اور انہوں نے پوری دنیا کے سامنے مودی کی ہندوتوا سوچ کو بے نقاب کیا، یہی وجہ ہے کہ مودی بیک فٹ پر جانے پر مجبور ہو گیا اور اسے کانفرنسیں کرنا پڑ رہی ہیں،آج کشمیری وزیراعظم عمران خان کی طرف دیکھ رہے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان جب بات کرتے ہیں تو دنیا ان کی بات سنتی ہے، آج ہم بھارت کی پاکستان کے اندر
دہشتگردانہ کارروائیوں کے شواہد دنیا کے سامنے رکھ رہے ہیں۔ فرخ حبیب نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے زراعت کی ترقی کیلئے ایک پیسے کی بھی سرمایہ کاری نہیں کی، سندھ سے 14 ارب روپے کی گندم چوہے کھا گئے اور یہ لوگ ہمیں غذائی تحفظ کا طعنہ دے رہے ہیں، زراعت، لائیو سٹاک اور غذائی تحفظ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور حکومت نے بجٹ میں زراعت کے شعبے کی ترقی کیلئے 52 ارب روپے رکھے ہیں، وزیراعظم عمران خان اگلے ہفتے ایگری کلچر نیشنل ٹرانسفارمیشن پلان متعارف کرانے جا رہے ہیں۔