کراچی(این این آئی)مطالبات کی عدم منظوری پر آل پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ملک گیر ہڑتال کر دی ، جس کے بعد ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل معطل ہوگئی ہے۔ ہڑتال کے باعث ملک میں ایک بار پھر پٹرول بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہوگیا ہے جبکہ دوسری جانب آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال سے لاتعلقی کا اعلان کیاہے۔
آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے نے بتایاکہ حکومت سے مطالبات کی منظوری کیلئے وقت مانگا تھا لیکن حکومت نے مطالبات مانے اورنہ ہی ملنے کا وقت دیا۔ اس لئے موجودہ حالات میں کاروبار کرنے سے قاصر ہیں۔آل پاکستان آئل ٹینکرز کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں عابد آفریدی، اقبال جہانگیری اور اسرار شنواری کے مطابق کمپنیوں نے کیو سسٹم ختم کرکے کمپیوٹرائزڈ سسٹم کردیا ہے جس کی وجہ سے انہیں مسائل کا سامنا ہے۔اس کے علاوہ ٹریفک پولیس اہلکار کیماڑی آئل ایریا میں ٹینکرز کو جانے نہیں دیتے اور سڑک کنارے بھی پارک کرنے نہیں دیتے۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ انکم ٹیکس کی شرح 3 سے کم کرکے 2 فیصد کی جائے۔انکم ٹیکس ود ہولڈنگ ایجنٹ ریٹ میں بھی 1 فیصد کمی کی جائے۔ یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئل کمپنیوں کو 15 دن میں ادائیگی کا پابند کیا جائے اورغیرقانونی لوڈنگ کی روک تھام یقینی بنائی جائے۔اس کے علاوہ بجٹ میں ٹرن اوور پر ٹیکس کی شرح بھی 3.5 فی صد تک بڑھانے سے کاروبار
کرنے میں مشکلات درپیش ہیں۔دوسری جانب آل پاکستان آئل اونرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔ہڑتال سے لاتعلقی ظاہرکرنے والے آل پاکستان آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین میر شمس شہوانی نے بتایاکہ ٹینکرز مالکان کے منشی ایک ٹینکر کا نمبر لگوانے کے 10 ہزار روپے لیتے تھے۔کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے
ان کا دھندہ بند ہوگیا ہے۔ اصل مسئلہ ان کا یہی ہے اور باقی ایشوز کو بلاوجہ شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت اور ملکی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے وزارت پٹرولیم کی احکامات کی پاسداری کرتے ہوئے کسی بھی قسم کی ہڑتال نہیں کریں گے۔ حکومت پاکستان نے ہمارے جائز مطالبات تسلیم کرتے ہوئے تمام کمپنیوں کو کمپیوٹرائزڈ کیا ہے اور کیو سسٹم پر عملدرآمد کیلئے پابند کیا ہے،اس لئے کسی ذاتی مفادات کیلئے ہڑتال نہیں کریں گے۔