کراچی (این این آئی)مئی میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) 63 فیصد اضافے کے ساتھ 19 کروڑ 83 لاکھ ڈالر ہوگئی جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 12 کروڑ 14 لاکھ ڈالر تھی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف ڈی آئی میں تقریباً 7 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا اضافہ مثبت تبدیلی کے مترادف ہوسکتا ہے جبکہ گزشتہ چند سالوں
میں سست ترقی دیکھی گئی تھی۔اسٹیٹ بینک کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اپریل بھی مالی سال 2020 کے اسی عرصے کے مقابلے میں بہتر رہا، تاہم مئی کا مہینہ اس سے بھی بہتر ثابت ہوا کیونکہ اپریل میں 15 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں آمدنی میں 25.5 فیصد اضافہ ہوا۔جولائی سے مئی (مالی سال 2021 کے 11 ماہ) کے دوران مجموعی طور پر آمدن میں 27.7 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی۔اس عرصے کے دوران ملک کو گزشتہ مالی سال کے 2 ارب 42 کروڑ ڈالر کی آمدنی کے مقابلے میں ایک ارب 79 کروڑ ڈالر کی مجموعی ایف ڈی آئی موصول ہوئی۔معیشت کا بیرونی محاذ اس وقت بہتر حالت میں ہے کیونکہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہے جبکہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر چار سال کی بلند ترین سطح پر ہیں۔اس سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ایک پرکشش تصویر ملتی ہے، غیر ملکی سرمایہ کاروں کو حکومت متعدد مراعات بھی فراہم کر رہی ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق کووڈ 19 وبا کی وجہ سے رواں مالی سال، غیر یقینی کی صورتحال مکمل طور پر حاوی رہی جس نے سرمایہ کاروں کو مایوس کیا۔مالی سال 2021 کے 11 ماہ میں ایف ڈی آئی اب تک ایک ارب 75 ارب ڈالر رہی جو مالی سال 19 میں مجموعی طور پرایک ارب 36 کروڑ ڈالر سے زیادہ تھی۔چین، پاکستان میں سب سے زیادہ
سرمایہ کاری کر رہا ہے تاہم گزشتہ سال کے مقابلے میں یہاں سے آمدنی کم رہی۔ایس بی پی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 2021 میں چین نے 72 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جو گزشتہ مالی سال 84 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھی۔ہانگ کانگ اس عرصے کے دوران دوسرا سب سے بڑا سرمایہ کار رہا جس کی سرمایہ کاری
13 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہی، تاہم یہ بھی گزشتہ سال کی 16 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کے مقابلے میں کم تھی۔مالی سال 2021 کے 11 ماہ کے دوران بجلی کے شعبے میں سب سے زیادہ 85 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔اس کے بعد مالیاتی کاروباری شعبے میں 22 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اور تیل و گیس کی تلاش کے شعبے میں 20 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔