اسلام آباد ( آن لائن)وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال2021-22 کے لئے مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کو ملنے والے ترقیاتی بجٹ کی تفصیلات جاری کر دی ہیں ،وفاق کا مجموعی سالانہ ترقیاتی بجٹ 900 ارب روپے ہوگا ،قومی اقتصادی کونسل اپنے اجلاس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کی پہلے ہی منظوری دے چکی ہے ،وزارت منصوبہ بندی و ترقیات کی دستاویزات کے مطابق
ایوی ایشن ڈویژن کے لئے ترقیاتی بجٹ کی مد میں 4.29 ارب ،سرمایہ کاری بورڈ کے لئے 12 کروڑ 29 لاکھ ،کابینہ ڈویژن کے لئے 56 ارب سے زائد ،موسمیاتی تغیرات ڈویژن کے لئے 14.3 ارب ،وزارت تجارت کے لئے 30 کروڑ ،مواصلات ڈویژن کے لئے 45 کروڑ سے زائد ،دفاع ڈویژن کے لئے 1.3 ارب ،دفاعی پیداوار ڈویژن کے لئے 1.74 ارب ،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے لئے 50 کروڑ ،وفاقی تعلیم و تربیت کے لئے 9.1 ارب ،خزانہ ڈویژن کے لئے 94 ارب ،اعلی تعلیمی کمیشن کے لئے 37 ارب ،ہائوسنگ و تعمیرات ڈویژن کے لئے14.9 ارب ،انسانی حقوق ڈویژن کے لئے 22 کروڑ56 لاکھ روپے، صنعت وپیداوار ڈویژن کے لئے 3 ارب ،اطلاعات و نشریات ڈویژن کے لئے 1.8 ارب ،انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈویژن کے لئے8 ارب ،بین الصوبائی رابطہ ڈویژن کے لئے2.5 ارب،داخلہ ڈویژن کے لئے 22 ارب ،امور کشمیر اور گلگت بلتستان ڈویژن کے لئے 61.8 ارب ،قانون و انصاف ڈویژن کے لئے 6 ارب ، میری ٹائم آفیئرز ڈویژن کے لئے 4.9 ارب ،انسداد منشیات ڈویژن کے لئے 33 کروڑ 62 لاکھ، نیشنل فوڈ سکیورٹی ڈویژن کے لئے12 ارب ،وزارت قومی صحت ڈویژن کے لئے22.8 ارب ،قومی ثقافت و ورثہ ڈویژن کے لئے 4.5 کروڑ ،پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے لئے 30 ارب ،پاکستان نیو کلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے لئے20 کروڑ ،پٹرولیم ڈویژن کے لئے3 ارب ،منصوبہ بندی و ترقیات کے لئے 99 ارب ،انسداد غربت ڈویژن کے لئے 11 کروڑ 90 لاکھ ،ریلویز ڈویژن کے لئے 30 ارب ،مذہبی امور ڈویژن کے لئے 50 کروڑ ،ریونیو ڈویژن کے لئے 4 ارب ،سائنس و ٹیکنالوجی ڈویژن کے لئے 8.1 ارب اور سپارکو کے لئے 7 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ،آبی وسائل ڈویژن کے لئے 110 ارب ،نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے لئے 114 ارب اور این ٹی ڈی سی کے لئے 53 ارب مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔900 ارب روپے کے وفاقی ترقیاتی پروگرام میں غیر ملکی امداد 100 ارب سے زائد ہوگی جبکہ 800 ارب وفاقی حکومت اپنے وسائل سے پیدا کرے گی ۔