اتوار‬‮ ، 07 ستمبر‬‮ 2025 

ملک قرضوں کے سہارے اور حکومت چھڑی کے سہارے چلائی جا رہی ہے

datetime 6  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکھر(آن لائن) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے موجودہ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران حکومت کی تین سالہ کارکردگی ناکامیوں اور نامرادیوں کی داستان ہے حکومت ہر محاز پر بری طرح ناکام ہو چکی ہے، تین سالوں میں ایک طرف ملکی معیشت تباہ ہوئی تو دوسری جانب بد ترین مہنگائی، بے تحاشہ

بے روزگاری نے خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں، آج ناکام خارجہ پالیسی کی بدولت ملک دنیا میں تنہا ہو چکا ہے کرتارپو ر کھولنے اور کشمیر کا سودا کرنے کے باوجود انڈیا پاکستان کے خلاف سازش کر رہا ہے، افغانستان میں حکومت کا ہم پر اعتماد ہے نا طالبان کا، دوست ملک ہم سے دور ہوتے جا رہے ہیں سمجھ میں نہیں آتا ناکام نااہل وزیر اعظم پاکستان کو کدھر لیکر جا رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو، مفتی سعود افضل ہالیجوی، مولانا عبدالحق مہر سے ملاقات کے دوران کیا مقامی ترجمان مولانا عبدالحق مہر کے جاری کردہ بیان کے مطابق قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے بار بار اپنے وزیروں، مشیروں اور ترجمانوں کو تبدیل کرنا ان کی حواس باختگی اور پریشانی کا مظہر ہے مگر اس طرح وہ اپنی نااہلی اور ناکامی کو چھپا نہیں سکتے عمران خان امت مسلمہ کیساتھ نہیں بلکہ مغرب کیساتھ کھڑے ہیں، کشمیر، فلسطین اور افغانستان کو امریکہ اور مغرب کے مفادات کے بھینٹ چڑھا دیا ہے، مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی حالت یہ ہے کہ آج ملازمین کی تنخواہیں دینے کیلئے قرضہ لیا جا رہا ہے مگر کورونا کے خیراتی فنڈز پر بغلیں بجائی جا رہی ہے، ملک قرضوں کے سہارے اور حکومت

چھڑی کے سہارے چلائی جا رہی ہے، ہم آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں کہ موجودہ حکومت سراسر ناجائز ہے اور اسکا ساتھ دینا بھی ناجائز ہے، میں یہ دعوے سے کہتا ہوں کہ اگر اسٹیبلشمنٹ ہٹ جائیگی تو حکومت پیٹ جائیگی ناکام خان پانچ سال نہیں پچاس سال بھی ناکام خان ہونگے انہوں نے کہا کہ میں نے پی پی پی کی پی ڈی ایم میں

واپسی کی بات کی ہے پی پی کے دوست کس کو خوش کرنے کیلئے ہمارے خلاف پی ٹی آئی کی زبان بول رہے ہیں، پی ڈی ایم سے پی پی کی علیحدگی سے حکمرانوں کو عارضی ریلیف ملا ہے مگر ان کو زیادہ خوش نہیں ہونا چاہئے ہم نے نئے حالات میں نئے اور طوفانی انداز سے حکومت کے خلاف تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،

چار جولائی کو سوات اور 29جولائی کو کراچی میں انشاء اللہ ماضی سے بھی بڑے جلسے اور عوام قوت کے مظاہرے کر کے کورونا حکومت کو دفن کر دینگے پی پی کو بھی چاہئے کہ حکومت کے خلاف میدان میں نکل آئے انہوں نے سندھ کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ سندھ کے عوام دوسرے سے زیادہ محب وطن ہیں ہم نے ہمیشہ

سندھ کے حقوق کی حمایت کی ہے سندھ کی وحدت اور جزائر کے مسائل پر سندھ کے عوام کیساتھ کھڑے ہیں اب پانی اور بحریہ ٹاؤن کے حوالے سے بھی سندھ کے عوام کیساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں حکمرانوں کو سندھ کے لوگوں کی شکایت کا ازالہ کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ ملک کی بقاء سلامتی، خود مختاری کے تحفظ کیلئے موجودہ ناجائز نااہل اور ایجنٹ حکومت کا خاتمہ لازمی ہے۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…