کراچی (این این آئی) دسمبر 2020کی بات ہے جب ملتان کی رہائشی اور میڈیکل کی طالبہ عالیہ شعیب نے اپنے سنیک ویڈیو پر ایک فریز ویڈیو پوسٹ کی،کچھ ہی عرصے میں وہ دس لاکھ فالورز حاصل کرنے والی پہلی کریٹر بن گئی اور پانچ ماہ بعد خوبصورت مسکراہٹ کی مالک عالیہ سب سے زیادہ فالورز حاصل کرنے والی ایک ستارہ
بن گئیں۔عالیہ کی دن دگنی اور رات چگنی ترقی کا راز ان کی پر عزم شحصیت اور والدین کی حمایت ہے ان کا کہنا ہے کہ ’’مجھے 15سیکنڈ کی اداکاری بہت محظوظ کرتی تھی اور میرے والدین ہمیشہ میرا ساتھ دیتے تھے‘‘۔عالیہ کبھی سوشل میڈیا یا اسٹار بننے کی خواہشمند نہیں تھیں وہ اور ان کے والدین چاہتے تھے کہ وہ میڈیکل کی تعلیم مکمل کر کے صحت کے شعبے میں ہی کیرئیر بنائیں، لیکن پاکستان کی سب سے مشہور سنیک ویڈیو کرئیٹر بننے کے بعد ان کی رائے تبدیل ہوگئی ہے۔عالیہ نے اپنے سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ’’میں 2017سے ویڈیوز بنا رہی ہوں شروع میں تو بس اپنی تفریح کیلئے ویڈیو بناتی تھی، پھر ایک دن میں نے انہیں پبلک کردیا ۔اس وقت تو مجھے کچھ پتہ نہیں چلا لیکن اگلے روز مجھے دوستوں اور رشتہ داروں کی کالز آئیں اور سب نے مجھے بتایا کہ میں سوشل میڈیا اسٹار بن گئی ہوں۔میری ویڈیو ٹرینڈنگ پر تھیں،پہلے تو مجھے یقین نہیں آیا ،پھر تھوڑا ڈر بھی لگا کہ اب آگے کیا ہوگا؟‘‘عالیہ نے مزید بتایا کہ وہ ہر طرح کے لوگوں کا سامنا کر رہی ہیں شہرت اپنے ساتھ بہت ساری چیزیں لیکر آتی ہے آج وہ لوگوں کے رویوں میں تبدیلی محسوس کرتی ہیں جو پہلے ان سے قریب نہیں تھے۔آج وہ لوگ بھی ان کی ویڈیو پر کمنٹس کرتے ہیں ،ایسے میں کچھ لوگ بے ساختہ رویہ بھی اختیار کرلیتے ہیں۔اس ہی وہ سے عالیہ نے کچھ عرصے لئے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی،لیکن بھر ان کا کہنا ہے کہ دوسروں کے خوف سے میں اپنے خواب تو نہیں چھوڑ سکتی اس ہی سوچ سے انہوں نے اپنا سفر دوبارہ شروع کیا آج وہ سب سے آگے ہیں۔