حقائق تسلیم شدہ ہوں تو انکوائری کمیٹی کیا کرے؟ معزول جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے اہم ریمارکس

1  جون‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں معزول جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیس کی سماعت کے دوران جسٹس سردار طارق نے کہا جس ریفرنس میں برطرفی ہوئی اس میں حقائق تسلیم شدہ ہیں، حقائق تسلیم شدہ ہوں تو انکوائری کمیٹی کیا کرے؟ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ تقریر اور اسکے نقاط سے انکار نہیں کیا گیا ، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ درخواست

قابل سماعت سمجھنے اور قرار دینے میں فرق ہے،وکیل حامد خان نے کہا ہے کہ بار سے ججز کا خطاب کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی نہیں ، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری بھی بار سے خطاب کرتے رہے ہیں جس پر ججز نے کہا کہ شوکت عزیز صدیقی نے جو طریقہ اپنایا وہ دیکھیں،کیا جج کو اس انداز میں گفتگو کرنی چاہیے؟ ۔  سپریم کورٹ میں سابق جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کیخلاف درخواست پر سماعت جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔ شوکت عزیز صدیقی کے وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے نوٹس کے باوجود جواب جمع نہیں کرایا جس پر اٹارنی جنرل نے کہاکہ درخواست قابل سماعت ہونے کی رکاوٹ عبور ہونے پر جواب جمع کرائیں گے۔ حامد خان نے کہا کہ شوکت عزیز صدیقی نے کھلی عدالت میں انکوائری نہ کرنے کا جوڈیشل کونسل کا فیصلہ چیلنج کیا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ نے قابل سماعت ہونے پر ہی

فیصلہ کالعدم قرار دیا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ جس بنیاد پر درخواست قابل سماعت سمجھی گئی وہ دیکھنا بھی ضروری ہے،تقریر اور اس کے نقاط سے انکار نہیں کیا گیا ،جوڈیشل کونسل نے سمجھا مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں،جسٹس سردار طارق نے کہا جس ریفرنس میں برطرفی ہوئی اس میں حقائق تسلیم شدہ ہیں، حقائق تسلیم شدہ ہوں تو انکوائری

کمیٹی کیا کرے؟ ۔وکیل حامد خان نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری بھی بار سے خطاب کرتے رہے ہیں جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ افتخار چوہدری بار سے ہمیشہ لکھی ہوئی تقریر کرتے تھے، افتخار چوہدری نے کبھی تقریر میں کسی پر الزام نہیں لگایا تھا، عدالت نے کیس کی مزید سماعت بدھ تک ملتوی کر دی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…