پیر‬‮ ، 01 ستمبر‬‮ 2025 

حقائق تسلیم شدہ ہوں تو انکوائری کمیٹی کیا کرے؟ معزول جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے اہم ریمارکس

datetime 1  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں معزول جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیس کی سماعت کے دوران جسٹس سردار طارق نے کہا جس ریفرنس میں برطرفی ہوئی اس میں حقائق تسلیم شدہ ہیں، حقائق تسلیم شدہ ہوں تو انکوائری کمیٹی کیا کرے؟ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ تقریر اور اسکے نقاط سے انکار نہیں کیا گیا ، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ درخواست

قابل سماعت سمجھنے اور قرار دینے میں فرق ہے،وکیل حامد خان نے کہا ہے کہ بار سے ججز کا خطاب کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی نہیں ، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری بھی بار سے خطاب کرتے رہے ہیں جس پر ججز نے کہا کہ شوکت عزیز صدیقی نے جو طریقہ اپنایا وہ دیکھیں،کیا جج کو اس انداز میں گفتگو کرنی چاہیے؟ ۔  سپریم کورٹ میں سابق جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کیخلاف درخواست پر سماعت جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔ شوکت عزیز صدیقی کے وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے نوٹس کے باوجود جواب جمع نہیں کرایا جس پر اٹارنی جنرل نے کہاکہ درخواست قابل سماعت ہونے کی رکاوٹ عبور ہونے پر جواب جمع کرائیں گے۔ حامد خان نے کہا کہ شوکت عزیز صدیقی نے کھلی عدالت میں انکوائری نہ کرنے کا جوڈیشل کونسل کا فیصلہ چیلنج کیا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ نے قابل سماعت ہونے پر ہی

فیصلہ کالعدم قرار دیا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ جس بنیاد پر درخواست قابل سماعت سمجھی گئی وہ دیکھنا بھی ضروری ہے،تقریر اور اس کے نقاط سے انکار نہیں کیا گیا ،جوڈیشل کونسل نے سمجھا مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں،جسٹس سردار طارق نے کہا جس ریفرنس میں برطرفی ہوئی اس میں حقائق تسلیم شدہ ہیں، حقائق تسلیم شدہ ہوں تو انکوائری

کمیٹی کیا کرے؟ ۔وکیل حامد خان نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری بھی بار سے خطاب کرتے رہے ہیں جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ افتخار چوہدری بار سے ہمیشہ لکھی ہوئی تقریر کرتے تھے، افتخار چوہدری نے کبھی تقریر میں کسی پر الزام نہیں لگایا تھا، عدالت نے کیس کی مزید سماعت بدھ تک ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید


’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…