اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پرخاتون صحافی غریدہ فاروقی نے لکھا کہ ” اطلاعات کے مطابق جیو کی انتظامیہ پر حامد میر کو آف ایئرکرنے یا لامتناہی چھٹیوں پر بھیجنے کے لیے کوئی دبائو نہیں ڈالا گیا، نہ ہی پنڈی اور نہ ہی آئی ایس آئی کی طرف سے ،
پھر پابندی کیوں لگائی گئی؟ جیو کی انتظامیہ کو اس اچانک کیے جانیوالے فیصلے کے بارے میں تفصیلات جاری کرنی چاہئیں اور کیا یہ دبائو میں آکر کیا گیا؟ اگر ہاں تو کس کے دبائو پر ؟اس سے پہلے انہوں نے لکھا کہ ”اس خبر کے مطابق جیو کی انتظامیہ اور حامد میر نے تصدیق کی ہے کہ انہیں لامتناہی چھٹیوں پر بھیج دیا گیا ، ایک اور افسردہ کردینے والی قسط۔دوسری جانب جیو ٹی وی کی انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ اینکرپرسن حامد میر غیر معینہ مدت تک جیو ٹی وی کے معروف پروگرام کیپیٹل ٹاک کی میزبانی نہیں کر پائیں گے، حامد میر کو چند دنوں کی چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق حامد میر کو نوکری سے برخواست کرنے کے لیے جیو نیوز پر شدید دبا ئوبھی ہے۔دوسری جانب اپنے اوپر پابندی لگنے کے بعد حامد میر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے یہ نیا نہیں، ”ماضی میں دو دفعہ مجھ پر پابندی لگائی گئی، دو دفعہ نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے، انہوں نے مزید لکھا کہ اس وقت میں کسی بھی قسم کے نتائج کیلئے تیار ہوں اور کسی بھی حدتک جانے کو تیار ہوں کیونکہ وہ میری فیملی کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔