لاہور(این این آئی)تاجر رہنما و پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین سینئر نائب صدر فیروز پور بورڈ و ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ ملکی معیشت کی پائیداری کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ رواں مالی سال کے 10ماہ میں پاکستانی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور
اس کی وزیراعظم کے مشیر عبدالرزاق دائود نے بھی اپنے ٹویٹ میں اس کی تصدیق کی ہے۔جولائی 2020سے اپریل 2021کے دوران سرجیکل مصنوعا ت کی برآمدات میں14فیصد ،چمڑے کی مصنوعات میں7فیصد گوشت کی مصنوعات کی برآمدات میں9فیصد ،مچھلی اور گوشت کی برآمدات میں2فیصد،فارماسوٹیکل کی برآمدات میں28فیصد ،کیٹلری کی مصنوعات کی برآمدات میں39فیصد او ر سیمنٹ کی برآمدات میں ایک فیصد سے زائد اضافہ ہوا ۔برآمدات میں اضافہ پر برآمد کنندگان مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید اضافہ کیلئے ویلیو ایڈیڈ صنعتوں پر توجہ مرکوز کی جائے اور راہ میٹریل اور ایکسپورٹ پر ڈیوٹیوں کا خاتمہ کیاجائے تاکہ برآمد کنندگان دلجمعی ، یکسوئی سے ملکی برآمدات میں اضافہ کرکے ملکی معیشت کومستحکم کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کرسکیں ۔دوسری جانب ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز نصراللہ مغل سابق چیئرمین ٹائون شپ انڈسٹریز نے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ معاہدہ میںمزید6ماہ کی توسیع کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان برادر اسلامی ملک ہے اور دونوں ملکوں کی سرحد یں ساتھ ملنے کے باعث روڈ کے ذریعے
آسانی سے تجارت ممکن ہے اس لیے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور افغانستان میں ملکی اشیاء کی کھپت سے ملکی برآمدات میں اضافہ اور صنعتی شعبہ ترقی کرے گا جس سے روزگار کے وافر ذرائع دستیاب ہونگے اور ملک سے بے روزگاری کے خاتمہ میں بھی مدد
ملے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹائون شپ کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔نصر اللہ مغل نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ میں توسیع کا فیصلہ اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ بڑھانے کیلئے پر عزم ہے ، دونوں ملکوں کے درمیان معاہدہ میں توسیع کا
فیصلہ بنیادی طور پر دونوں ملکوں کے مابین تجارت اور ٹرانزٹ امور میں کی بھی ممکنہ رکاوٹ کا خاتمہ ہے۔اس سے دونوں ملک میں تجارت میں آسانیاں پیدا ہونگی ۔افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے مابین تجارت اور اقتصادی تعلقات کا مقصد پاکستان کو تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنانا ہے ۔اس سے پاکستان کو نئی منڈیوں تک رسائی ممکن ہوسکے گی اور پاکستانی اشیاء کی ان منڈیوں میں کھپت سے ملکی برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے ملک خوشحالی و ترقی کی راہوں پر گامزن ہوگا۔